Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آئل ٹینکر پر حملہ: جی سیون وزرائے خارجہ کی ایران کی مذمت

وزرائے خارجہ کا کہنا تھا کہ شواہد سے یہ عیاں ہے کہ حملے کے پیچھے ایران ہے۔‘ (فوٹو: اے پی)
جی سیون میں شامل ممالک کے وزرائے خارجہ  نے کہا ہے کہ ایران بین الاقوامی امن اور سکیورٹی کے لیے خطرہ بن گیا ہے اور تمام دستیاب شواہد سے یہ عیاں ہے کہ پچھلے ہفتے عمان کے ساحل کے قریب تیل بردار جہاز کو بنانے کے واقعے کے پیچھے بھی ایران ہی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ہونے والے اجلاس میں ایران کی جانب سے عمان کے ساحل کے قریب کیے جانے والے حملے کی مذمت کی گئی، جس میں ایک برطانوی اور ایک رومانی شہری ہلاک ہوئے تھے۔
انہوں نے میری ٹائم سکیورٹی اور کاروباری جہاز رانی سے متعلق متفقہ موقف کا اظہار بھی کیا۔
کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کے وزرائے خارجہ کے علاوہ یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندوں نے جمعے کی شام بیان میں کہا کہ ’یہ منصوبہ بندی سے کیا جانے والا حملہ تھا جو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔ تمام دستیاب شواہد ایران کی جانب سے اشارہ کرتے ہیں۔ اس حملے کی کوئی توجیہہ پیش نہیں کی جا سکتی۔‘
بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پراکسی فورسز اور غیر ریاستی مسلح عناصر کی مدد کے ساتھ ساتھ ایران کا رویہ عالمی امن کے لیے خطرے کا باعث ہے۔ ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف سرگرمیاں روک دے، جبکہ دیگر تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ خطے میں امن و استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کریں۔‘
اس دوران جی سیون اجلاس کی سربراہی کرنے والے برطانیہ کی جانب سے بھی ایران سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے متضاد سرگرمیاں روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔
خیال رہے گذشتہ ہفتے عمان کے ساحل کے قریب میزائل حملے کا نشانہ بننے والا تیل بردار جہاز اسرائیلی کمپنی کا تھا اور اسرائیل نے اس کا الزام ایران پر لگاتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ ’اس کو سخت جواب دینے کی ضرورت ہے۔‘
اسی طرح برطانیہ اور امریکہ نے بھی آئل ٹینکر پر حملے کا الزام ایران پر لگایا تھا۔
پیر کے روز برطانیہ نے اس معاملے پر ایران کے سفیر کو طلب کیا تھا اور برطانوی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ’وزیر جیمز کلیورلی اس بات کو دہرایا کہ ایران کو فوری طور پر ایسے اقدامات روک دینے چاہییں جن سے بین الاقوامی امن اور سکیورٹی کو خطرہ ہو اور زور دیا کہ جہازوں کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق آزادی کے ساتھ گزرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔‘

شیئر: