Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کابل سے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے پی آئی اے کی اضافی پروازیں:سفارت خانہ

سوشل میڈیا صارفین افغان شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کو موجودہ حکومت کا احسن اقدام قرار دے رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان میں طالبان تین ہفتے سے بھی کم عرصے میں شمالی، مغربی اور جنوبی افغانستان کے زیادہ تر علاقوں پر کنٹرول  کے بعد دارالحکومت کابل میں داخل ہو چکے ہیں۔
افغانستان میں بگڑتی صورتحال کے پیش نظر افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر منصور احمد خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹ کی کہ ’کابل اور ملحقہ علاقوں میں کام کرنے والے/رہنے والے پاکستانیوں کو یقین دلاتے ہیں کہ سفارتخانہ پی آئی اے کے ساتھ مصروف ہے تاکہ پاکستانیوں کو باقاعدہ اور اضافی پروازوں سے واپس لایا جا سکے۔ ہم ان لوگوں کی بھی مدد کر رہے ہیں جن کو مالی طورپر کوئی مسئلہ ہے۔ سفارت خانے سے رابطہ کریں۔‘
ایک اور ٹویٹ میں منصور احمد خان نے لکھا کہ ’ہم غیر یقینی صورتحال کے اس دور میں خاص طور پر افغان صحافیوں اور خاندانوں کے لیے ویزے کی سہولت فراہم کر رہے ہیں۔ ویزے کے لیے میڈیا کے لوگ واٹس ایپ پر پریس قونصلر سے رابطہ کر سکتے ہیں اور انہیں سہولت فراہم کی جائے گی۔‘

سوشل میڈیا صارفین افغانستان کے موجودہ حالات میں افغان شہریوں کو سہولیات فراہم کرنے کو موجودہ حکومت کا احسن اقدام قرار دے رہے ہیں۔ ٹوئٹر صارف خالد بٹ نے لکھا کہ ’پاکستان کو مشکل وقت میں اپنے افغان بھائی اور بہن کی مدد کرنی چاہیے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے۔‘

ایک اور صارف احمد فاروق بٹ نے لکھا کہ ’اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ افغان ترجمان اور دیگر جن کی زندگی خطرے میں ہے انہیں پاکستانی ویزے دیے جائیں اور انہیں پناہ دی جائے۔ مغرب کو یہ یاد دلانے کی ضرورت ہے کہ پاکستان ایک بار پھر ان ٹکڑوں کو اٹھا رہا ہے جس طرح وہ سویت یونین کو شکست دینے کے بعد اسی طرح چھوڑ گئے تھے۔‘
ٹوئٹر صارف زکی خان نے پاکستانی سفیر سے درخواست کرتے ہوئے لکھا کہبراہ مہربانی ان افغانیوں کے لیے بھی پروازیں فراہم کریں جو جانا چاہتے ہیں ، یہ ایک درخواست اور وقت کی ضرورت ہے۔‘

شیئر: