Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اشرف غنی ملک چھوڑتے وقت ’پیسوں سے بھری چار کاریں اور ہیلی کاپٹر بھی لے گئے‘

اشرف غنی ’کچھ رقم اس لیے پیچھے چھوڑ گئے کیونکہ وہ کاروں اور ہیلی کاپٹر میں سما نہ سکی‘ (فوٹو: کھاما پریس)
کابل میں روس کے سفارت خانے نے کہا ہے کہ ’خودساختہ جلا وطن افغان صدر اشرف غنی چار کاروں اور ایک ہیلی کاپٹر کو پیسوں سے بھر کر افغانستان سے فرار ہوئے اور وہ کچھ رقم اس لیے پیچھے چھوڑ گئے کیونکہ وہ کاروں اور ہیلی کاپٹر میں سما نہ سکی۔‘
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے  روس کی سرکاری نیوز ایجنسی آر آئی اے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ’کابل میں روسی سفارت خانے کے ترجمان نیکیتا ایشچینکو کا کہنا تھا کہ ’چار کاریں رقم سے بھری ہوئی تھیں۔‘
انہوں نے باقی رقم ایک ہیلی کاپٹر میں رکھی، لیکن وہاں جگہ نہیں بچی تھی۔ وہ باقی رقم وہیں چھوڑ گئے۔‘
روئٹرز کے مطابق ’اس بات کی معلومات نہیں ہیں کہ اشرف غنی کہاں ہیں۔‘
نیکیتا ایشچینکو نے روئٹرز کو اس بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ اطلاع ’عینی شاہدین‘ نے دی۔ تاہم روئٹرز آزادانہ طور پر اس دعوے کی تصدیق نہیں کرسکا۔
روس کے صدر ولادیمیر پوتن کے افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی زمیر کابولوؤ نے کہا تھا کہ ’یہ واضح نہیں ہے کہ فرار ہونے والی افغان حکومت پیچھے کتنی رقم چھوڑ کر گئی ہے۔’
ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ فرار ہونے والی حکومت بجٹ کا تمام پیسہ نہیں لے گئی ہوگی۔ اگر کچھ چھوڑ گئے ہوں تو بجٹ کے لیے بہتر ہوگا۔‘
اتوار کے روز افغانستان کے صدر اشرف غنی کا ملک چھوڑنے بعد پہلا بیان سامنے آیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے خون ریزی روکنے کے لیے افغانستان چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔‘
اشرف غنی کا اپنے فیس بک پیج پر جاری پیغام میں کہنا تھا کہ ’آج مجھے مسلح طالبان کے سامنے کھڑے ہونے جو صدارتی محل میں داخل ہونا چاہتے تھے یا اپنے پیارے ملک کو چھوڑ جانے میں سے ایک مشکل انتخاب کا سامنا تھا۔‘

شیئر: