Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں سالانہ 40 ارب ریال کا کھانا ضائع ہوتا ہے

بچی ہوئی خوراک پھینکے جانے کا حجم  کل خوراک کا 33 فیصد ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں خوراک کے ضائع ہو جانے کے سبب سالانہ 40 ارب ریال سے زیادہ مالیت کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے مطابق یہ بات وزیر زراعت اور سعودی عرب میں اناج آرگنائزیشن (ساگو) کے چیئرمین عبدالرحمان الفضلی کے حوالے سے بتائی گئی ہے۔

سعودی اناج آرگنائزیشن نے مقامی کمپنی سے آگہی مہم چلانے کا معاہدہ کیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

وزیر زراعت الفضلی نے کہا ہے کہ ’کھانے پینے کی بچی ہوئی اشیا پھینکے جانے کا حجم کل خوراک کا 33 فیصد سے زیادہ ہے۔‘
انہوں نے ضائع ہو جانے والی خوراک کی مقدار کم کرنے، صحت ، ماحولیات اور معیشت پر اس کے اثرات کے حوالے سے انتہائی موثر طریقہ کار اپنانے کی اہمیت اور ضرورت پر زور دیا ہے۔
وزیر وزاعت نے کہا کہ ’اس حوالے سے سب کو تعاون کرنا پڑے گا۔ غذائی اشیا کی خریداری کے سلسلہ میں توازن ناگزیر ہے۔‘

وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ ’غذائی اشیا کی خریداری میں توازن کے لیے سب کو تعاون کرنا ہوگا‘ (فوٹو: عرب نیوز)

’ہمیں اس حوالے سے صارفین میں شعور و آگہی کا معیار بلند کرنا ہو گا۔ انہیں بتانا ہو گا کہ خوارک کے ضیاع سے صحت ، ماحول اور معیشت پر مضر اثرات پڑتے ہیں۔‘
سعودی اناج آرگنائزیشن نے اس تناظر میں ایک مقامی کمپنی سے خوراک کے ضیاع کو روکنے کے لیے آگہی مہم چلانے کا معاہدہ بھی کیا ہے۔
 

شیئر: