Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

معروف امریکی بلاگر سنتھیا رچی پراسرار طور پر بے ہوش

 ’سنتھیا نے ہسپتال انتظامیہ کو بتایا کہ ’انہیں کچھ لوگوں نے دھمکی دی تھی جس کے بعد انہیں کوئی چیز کھلا دی گئی‘ (فائل فوٹو: سنتھیا رچی ٹوئٹر)
پاکستان میں رہائش پذیر امریکی بلاگر سنتھیا رچی پراسرار طور پر اپنے فلیٹ پر بے ہوش پائی گئیں جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کرد یا گیا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق ہسپتال میں سینتھیا رچی کا طبی معائنہ جاری ہے، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے انہیں اپنے فلیٹ سے پولی کلینک کے شعبہ ایمرجنسی  میں منتقل کیا۔
پولی کلینک ہسپتال کے ایک اہلکار نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’سنتھیا رچی کو مبینہ زہر خورانی کے شبے میں ہسپتال لایا گیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہسپتال کی ایمرجنسی میں سنتھیا رچی کو طبی امداد دی گئی ہے، تاہم وہ علاج کرانے سے گریزاں ہیں۔‘
 ’سنتھیا نے ہسپتال انتظامیہ کو بتایا کہ ’انہیں کچھ لوگوں نے دھمکی دی تھی جس کے بعد انہیں کوئی چیز کھلا دی گئی تھی۔‘
واضح رہے کہ امریکی بلاگر سنتھیا رچی طویل عرصے سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں اور ماضی قریب میں وہ پاکستان کے اہم سیاسی رہنماؤں پر جنسی زیادتی کے الزامات لگا چکی ہیں۔
انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی، سبابق وزیر داخلہ رحمان ملک اور سابق وفاقی وزیر مخدوم شہاب الدین پر جنسی ہراسیت کے الزامات عائد کیے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان کی وزارت داخلہ نے  گذشتہ برس ستمبر میں سنتھیا رچی کی ویزے کی مدت میں توسیع کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں 15 دنوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
ترجمان وزارت داخلہ نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ ’سنتھیا رچی کی ویزے میں توسیع کی درخواست مسترد کو کر دیا گیا ہے۔‘

سنتھیا رچی 10 سال سے زائد عرصے سے پاکستان میں رہائش پذیر ہیں (فائل فوٹو: سنتھیا رچی ٹوئٹر)

اس فیصلے پر سنتھیا رچی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’دس سال سے زائد عرصہ پاکستان میں قیام کے دوران پہلی بار وزارت داخلہ نے ویزے کی توسیع کی درخواست بغیر کوئی وجہ بتائے رد کی ہے۔‘
تاہم بعد میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر ان کی ملک بدری کو روک دیا گیا۔ 
سنتھیا رچی کے بقول وہ لکھاری، میڈیا ڈائریکٹر اور پروڈیوسر ہیں اور پاکستان کے حوالے سے ایک ڈاکومنٹری بھی بنا رہی ہیں جس کے لیے اپنے ٹوئٹر پروفائل پر انہوں نے پے پال اکاؤنٹ کا ایڈریس بھی دیا ہوا ہے۔
سنتھیا نے پاکستان میں قیام کے دوران اہم  سیاسی رہنماؤں کے علاوہ متعدد اعلیٰ سول اور عسکری افسران کے ساتھ بھی اپنی تصاویر ٹویٹ کیں۔
وہ پاکستان کے سابق قبائلی علاقہ جات، کشمیر کے علاوہ  مختلف سیاحتی مقامات پر حکام کے ساتھ اپنی تصاویر اور ویڈیوز بھی شئیر کرتی رہتی ہیں۔ کبھی وہ موٹر وے پولیس کے حکام کے ساتھ نظر آتی ہیں تو کبھی خواتین پائلٹس اور کمانڈوز کے ساتھ محو گفتگو نظر آتی ہیں۔
ان کی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کی حکومتی حلقوں میں خاصی رسائی ہے۔ وہ پاکستان کے حوالے سے ٹوئٹر پر اکثر تعریفی کلمات ادا کرتی نظر آتی ہیں اور مخالفین کو جارحانہ انداز میں جواب بھی دیتی ہیں۔

شیئر: