Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ اوراتحادی انخلا کی تاریخ کے بعد افغانستان میں رہے تو’نتائج‘ بھگتنا ہوں گے: طالبان

 طالبان نے خبردار کیا کہ اگر امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان میں اپنی موجودگی کو اگلے ہفتے سے آگے بڑھا دیا تو اس کے ’نتائج‘ بھگتنا ہوں گے۔
فرانسیی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے پیر کو سکائی نیوز کو بتایا کہ اگر امریکہ یا برطانیہ انخلا جاری رکھنے کے لیے اضافی وقت مانگتے ہیں تو اس کا جواب ’نہیں‘ ہے یا پھر اس کے نتائج ہوں گے۔‘
خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے ایک طالب رہنما نے بتایا کہ طالبان انخلا کی تاریخ میں توسیع نہیں کریں گے۔
دوسری جانب برطانیہ نے کہا ہے کہ امریکہ پر جی سیون سمٹ میں افغانستان سے مغربی شہریوں اور افغان ساتھیوں کے انخلا کی تاریخ میں توسیع پر زور دے گا۔
امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ 31 اگست تک افغانستان سے انخلا مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا ہے امید ہے کہ ہمیں اس میں توسیع نہیں کرنے پڑے گی۔
مسلح افواج کے وزیر جیمز ہیپی اور دیگر برطانوی حکام نے میڈیا کو کہا ہے کہ وہ منگل کو جی سیون کے آن لائن اجلاس میں انخلا کی تاریخ میں توسیع پر زور دیں گے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے منگل کو جی سیون کا اجلاس طلب کیا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ کابل سے ہزاروں افراد کا انخلا مشکل اور تکلیف دہ ہوگا۔
امریکی حکام انخلا کے کام کو کیوں جلد از جلد مکمل کرنا چاہتے ہیں، اس حوالے سے صدر جو بائیڈن نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسند تنظیم داعش ایک مسلسل خطرہ ہے۔
’ہم جانتے ہیں کہ دہشت گرد صورتحال کا فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور ’یہ اب ابھی ایک خطرناک آپریشن ہے۔‘

شیئر: