Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سودہ اور رجال المع سعودی عرب کی قدرتی خوبصورتی

سودہ ڈویلپمنٹ کمپنی نے سیاحت کے فروغ کے لیے پروجیکٹ شروع کئے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب اپنے تفریح ​​، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں کو یکسر وسیع کر رہا ہے کیونکہ یہاں  بین الاقوامی  سیاحوں  کے لیے  بہترین اور خوبصورت مقامات ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اے کے  مطابق  سیاحت کے لیے پرکشش مقام رجال المع میں سودہ  اور  تہلال پہاڑ ہے۔
السودہ سعودی عرب کی بلند ترین چوٹی ہے  جو سطح سمندر سے تقریبا تین ہزار میٹر بلند ہے   اور یہ سال بھر کم درجہ حرارت کے باعث مقامی لوگوں میں مقبول رہتا ہے۔
اس کی بھرپور تاریخ اور دلفریب نظاروں کے ساتھ  یہ  پہاڑی علاقہ سیاحوں کے لیے سب سے  بلند جگہ ہے۔
سودہ  ڈویلپمنٹ کمپنی کو پبلک انویسٹمنٹ فنڈ پی آئی ایف کے چیئرمین ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے لانچ کیا تھا تاکہ عسیر ریجن میں ان علاقوں کے کچھ حصوں کو عالمی معیار کے سیاحتی مقام میں شامل کیا جائے۔
سودہ اور رجال المع پر  جغرافیائی ، تاریخی اور ثقافتی  اعتبار سے  فخر  کیا جاتا ہے  جو سیاحوں کو  سماجی روابط اور ثقافتی پہلووں کا احساس دلاتا ہے  اور انہیں مختلف قسم کے رہائشی اور تفریحی مقامات فراہم کرتا ہے۔
یہ علاقہ  قدرتی خوبصورتی کے تمام عناصر کو جوڑتا ہے۔
اس جگہ نے کئی دہائیوں سے مغربی محققین اور علماء کی توجہ مبذول کرائی   جیسے امریکی انجینئر کارل ٹوئچیل جنہیں سعودی  عرب کے  بانی  کنگ  عبدالعزیز نے پانی کی تلاش کا کام سونپا تھا۔
مصنف عبداللہ بن علی بن حامد نے انجینئر کارل  ٹویٹچیل کا حوالہ دیتے ہوئے سودہ کے علاقوں کے  پہاڑوں کی خوبصورتی اور اس کے پانی کے ذرائع کو بیان کیا ہے۔

2030 تک یہاں  سالانہ 2 ملین سیاحوں کی آمد متوقع ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

سودہ ڈویلپمنٹ کمپنی نے اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے پروجیکٹ کو بڑی احتیاط کے ساتھ منتخب کیا ہے کیونکہ یہاں کی قدرتی خوبصورتی، تاریخ اور عرب و اسلامی ورثے پر مبنی انسانی اقدار کے تمام عناصر کو یکجا کیا گیا ہے۔
سودہ   کا یہ خاص علاقہ سال بھر لاکھوں  سیاحوں  کو اپنی  جانب  راغب کرتا ہے اور سودہ ڈویلپمنٹ کمپنی کو امید ہے کہ وہ اسے ایک  ایسی منزل  بنا دے  گی جو2030 تک سالانہ 2 ملین  سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرسکے گی۔
 

شیئر: