Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا: ولی عہد

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سعودی ولی عہد، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے اتوار کو وزیراعظم پاکستان عمران خان نے ٹیلیفون پر رابطہ قائم کیا- 
ایس پی اے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور برادر ملک افغانستان کی تازہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا- 
سعودی ولی عہد نے ٹیلیفونک رابطے کے دوران اس عزم کا اظہار کیا کہ سعودی عرب برادر ملک افغانستان میں امن و استحکام کے لیے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا۔
دوسری جانب اتوار کو اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ٹیلی فونگ گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات اور افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم عمران خان نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی پاکستان کی خواہش کا اظہار کیا اور مملکت کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔
بیان کے مطابق حال ہی میں ولی عہد کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے اعلان کردہ تاریخی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے مشرق وسطیٰ کے گرین انیشییٹو(ایم جی آئی) کی تقریب میں دعوت دینے پر ولی عہد کا شکریہ ادا کیا، جو اس سال اکتوبر میں ریاض میں منعقد ہو گی۔
دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی تازہ ترین صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اس بات پر زور دیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور علاقائی استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔
وزیراعظم نے زور دیا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ افغان عوام کے ساتھ کھڑی ہو اور معاشی طور پر ان کی مدد کرے اور ساتھ ہی ملک کی تعمیر نو میں بھی مدد کرے۔
انہوں نے فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور افغانستان کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کی اہمیت پر اتفاق کیا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کسی بھی انسانی اور مہاجرین کے بحران سے بچنے کے لیے بین الاقوامی برادری کو اپنی کردار کو بڑھانا چاہیے۔
وزیر اعظم اور ولی عہد نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور متنوع بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

شیئر: