Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ابوظہبی نے گرین لسٹ میں شامل ممالک میں اضافہ کر دیا

مسافروں کو 48 گھنٹوں کے اندر لیا گیا پی سی آر ٹیسٹ پیش کرنا ہوگا۔ (فوٹو العربیہ)
متحدہ عرب امارات کے محکمہ ثقافت و سیاحت نےایک تازہ ترین'گرین لسٹ' جاری کی ہے جو مختلف ممالک سے ابوظہبی میں داخل ہونے کی اجازت ہے ، لسٹ میں شامل ممالک کے باشندوں کے لیے رعایت 6 ستمبر سے موثر ہوگئی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق انڈونیشیا کو موجودہ  گرین لسٹ میں شامل کر لیا گیا ہے جس کے بعد  اب لسٹ میں شامل  ممالک کی تعداد 56 ہوگئی ہے۔

نئی لسٹ کے مطابق دی گئی رعایت 6 ستمبر سے موثر ہے۔ (فوٹو گلف نیوز)

ابوظہبی ایمرجنسی، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر کمیٹی نے اس بارے میں کہا ہے کہ تمام مسافروں کو روانگی کے 48 گھنٹوں کے اندر لیا گیا پی سی آر ٹیسٹ کا منفی رزلٹ پیش کرنا ہوگا۔
گرین لسٹڈ ممالک سے کورونا کے حفاظتی ٹیکے لگوانے والے مسافر ابوظہبی پہنچنے پر اب قرنطینہ سے  بھی مستثنیٰ ہوں گے۔
ابوظہبی پہنچنے  پر مسافر کا   پی سی آر  ٹیسٹ لیا جائے گا اور چھٹے دن دوسرا ٹیسٹ بھی دینا  ہوگا  جبکہ گرین لسٹڈ ممالک سے آنے والے غیر ویسکینیڈ مسافروں کا آمد کے نویں دن اضافی ٹیسٹ لیا جانا ضروری  ہوگا۔
گرین لسٹ میں شامل نہ ہونے والے ممالک سے آنے والے بغیر ویکسین کے مسافروں کے لیے آمد پر پی سی آر ٹیسٹ دینا لازمی ہو گا اور چوتھے اور آٹھویں دن بھی ٹیسٹ کیا جانا ضروری ہے۔

اپ ڈیٹ گرین لسٹ میں شامل کل ممالک کی تعداد 56 ہوگئی ہے۔ (فوٹو گلف نیوز)

غیر گرین لسٹ والے ممالک سے حفاظتی ٹیکے کے بغیر آنے والے سیاحوں کو بھی ائیرپورٹ آمد پر پی سی آر ٹیسٹ دینا ہو گا اور اس کے ساتھ 10 دن کے لیے قرنطینہ کرنا لازمی ہے۔ نویں دن ان کا ایک اور پی سی آر ٹیسٹ لیا جانا ضروری ہوگا۔
ابوظہبی کی جانب سے جاری کی گئی اپ ڈیٹ گرین لسٹ میں شامل ممالک کی فہرست اس طرح ہے۔
البانیہ، آرمینیا، آسٹریلیا، بحرین، بیلجیم، بھوٹان، برونائی، بلغاریہ، کینیڈا،  چین، کوموروس، کروشیا ، قبرص، جمہوریہ چیک، ڈنمارک، فن لینڈ، جرمنی، یونان ، ہانگ کانگ، ہنگری، انڈونیشیا، اٹلی، جاپان، اردن، کویت، کرغیزستان، لکسمبرگ، مالدیپ، مالٹا ، ماریشس، مالدووا، موناکو، ہالینڈ، نیوزی لینڈ ، ناروے، عمان، پولینڈ ، پرتگال،
قطر، آئرلینڈ، رومانیہ، سان مارینو، سعودی عرب، سربیا، سیشلز، سنگاپور، سلوواکیا، جنوبی کوریا، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، تائیوان، تاجکستان، ترکمانستان اور یوکرین۔
 

شیئر: