Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیلی جیل سے فرار ہونے والے فلسطینی قیدی کہاں گئے؟

اسرائیلی حکام اس بارے میں جواب دینے سے قاصر ہیں( فوٹو اے پی)
اسرائیل کی سخت سکیورٹی والی جیل سے چھ فلسطینی قیدیوں کے فرار ہونے پر اسرائیلی حکام اس بارے میں جواب دینے سے قاصر رہے کہ وہ کہاں جا سکتے ہیں جبکہ فرار ہونے والی قیدیوں کی وسیع پیمانے پر تلاش جاری ہے۔
عرب نیوز کے مطابق چھ فلسطینی قیدی گلبوا جیل کی کوٹھری میں ایک سنک کے نیچے بنائے گئے سوراخ کے ذریعے ایک چھوٹی سی سرنگ سے فرار ہوئے۔
جیل سے فرار ہونے والے چھ میں سے پانچ قیدیوں کا تعلق اسلامی جہاد جبکہ ایک کا تعلق فتح جماعت سے ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جینین میں بہت سے فلسطینیوں کے لیے جیل سے فرار ہونے والوں کو ’ہیرو‘ بنا دیا ہے۔
اسرائیل کے سیکورٹی آرسنل کو فرار ہونے والے قیدیوں کو کو پکڑنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے جس میں ڈرون، سڑکوں پر چوکیاں اور جنین کے لیے ایک آرمی مشن شامل ہے۔
اسرائیل میں ان قیدیوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ  کچھ فلسطینی اخبارات کی طرف سے اسے گریٹ سکیپ‘ قرار دیا گیا ہے۔
شمالی اسرائیل میں پولیس کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ’ہم نے فی الحال کوئی پیش رفت نہیں کی ہے۔‘
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’سیکورٹی فورسز کی تمام شاخوں کو قیدیوں کو تلاش کرنے کے لیے متحرک کیا گیا ہے چاہے وہ فوج ہو،شن بیٹ (اندرونی سیکورٹی سروس)،پولیس،بارڈر گارڈز اور ان کے خصوصی یونٹ۔‘
گلبوا جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کے لیے بہت سے ممکنہ مقامات ہیں،ان کے قریبی مغربی کنارے کے گھر سے لے کر غزہ کی پٹی کی پناہ گاہ تک جہاں اسلام پسند گروپ حماس کی حکومت ہے اور اسلامی جہاد گروپ کے لیے پناہ گاہ ہے۔
یہاں تک کہ وہ مکمل طور پر کسی دوسرے ملک میں سرحد عبور کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔
پولیس ذرائع نے منگل کو اسرائیلی روزنامہ ہارٹیز کو بتایا کہ یہ ’بہت ممکن‘ تھا کہ یہ لوگ اردن میں داخل ہوئے جس کی سرحد جیل سے صرف 20 کلومیٹر (12 میل) کے فاصلے پر ہے۔
اخبار نے یہ بھی کہا ہے کہ پیر کو جیل سے تین کلومیٹر کے فاصلے پر ایک کار نے کچھ یا تمام فرار ہونے والوں کو پک کیا ہو گا۔
ایک اور تحقیق اس بات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے کہ جیل کے محافظوں کے نوٹس میں آئے بغیر چھ فلسطینی  فرار ہونے میں کیسے کامیاب ہوئے۔
پبلک براڈکاسٹر کان نے اطلاع دی کہ قیدی نگرانی کے کیمروں پر نظر آ رہے تھے جب وہ سرنگ سے باہر نکلتے ہوئے گھوم رہے تھےلیکن اس وقت کوئی بھی سکرینوں کی نگرانی نہیں کر رہا تھا۔
کان نے مزید کہا کہ جیل کے اس سیکٹر کا انچارج ڈیوٹی کے دوران سو چکا ہو گا۔
واضح رہے کہ گلبوا انتہائی سخت سکیورٹی والی جیل ہے جس میں وہ فلسطینی قیدی رکھے جاتے ہیں جن پر اسرائیلیوں کو نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
گلبوا جیل شمالی اسرائیل میں بیت شیان کے علاقے میں واقع ہے جو آئرلینڈ کے ماہرین کی نگرانی میں بنائی گئی تھی اور 2004 میں استعمال کے لیے کھولی گئی تھی۔

شیئر: