Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’افغانستان کی ویمن کرکٹ ٹیم کو کھیلنے کی اجازت مل سکتی ہے‘

عزیز اللہ کے مطابق ’ہم بہت جلد آپ کو خوشخبری دیں گے کہ آگے کیسے چلنا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کرکٹ بورڈ نے طالبان کی جانب سے خواتین کو کرکٹ کھیلنے کی اجازت نہ  دینے کے اعلان کے برعکس کہا ہے کہ خواتین کو ابھی بھی کرکٹ کھیلنے کی دی جا سکتی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو افغانستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین عزیز اللہ فضلی نے آسٹریلین ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گورننگ باڈی اندازہ لگائے کہ گی کہ یہ کیسے ممکن ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ افغان کرکٹ ٹیم میں شامل 25 خواتین نے افغانستان نہیں چھوڑا اور افغانستان میں ہی ہیں۔
عزیز اللہ فضلی نے ایس بی ایس ریڈیو کو بتایا کہ ’ہم آپ کو اپنی واضح پوزیشن سے آگاہ کریں گے کہ ہم کس طرح خواتین کو کھیلنے کی اجازت دیں گے۔ ہم بہت جلد آپ کو خوشخبری دیں گے کہ آگے کیسے چلنا ہے۔‘
واضح رہے کہ بدھ کو طالبان کے کلچرل کمیشن کے ڈپٹی ہیڈ احمد اللہ واثق نے اس کے برعکس اسی آسٹریلین ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ  خواتین کا کرکٹ کھیلنا ’ضروری نہیں‘ ہے۔
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے مطابق ’اگر حالیہ میڈیا رپورٹس جن میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں خواتین کی کرکٹ کو سپورٹ نہیں کیا جائے گا، درست ہیں تو کرکٹ آسٹریلیا کے پاس ہوبارٹ میں کھیلے جانے والے مجوزہ ٹیسٹ میچ کے لیے افغانستان کی میزبانی نہ کرنے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں ہوگا۔
آسٹریلیا 27 نومبر کو افغانستان کے خلاف اپنے پہلے ٹیسٹ کی میزبانی کرنے والا تھا اور کرکٹ آسٹریلیا نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ میچ کی منصوبہ بندی اچھے سے جاری ہے۔
آسٹریلین ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ٹِم پین نے جمعے کو کہا کہ احتجاج کے طور پر ٹی 20 ورلڈ کپ سے افغانستان کی مردوں کی ٹیم کو نکالا جا سکتا ہے یا افغانستان کی ٹیم کا بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے۔
اس کے بعد افغانستان کرکٹ بورڈ نے کہا کہ طالبان کی پابندی کی سزا افغانستان کی مردوں کی ٹیم کو نہ دیں۔ ’ہمارے پاس کلچر اور مذہبی ماحول کو بدلنے کی طاقت نہیں۔ ہمیں تنہا نہ کریں اور ہمیں سزا دینے سے پرہیز کریں۔‘

’بہت سے ممالک نے انہیں کہا کہ ملک چھوڑ دیں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)

کرکٹ آسٹریلیا نے سنیچر کو ایک مختصر بیان میں کہا کہ وہ ’افغانستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم نے اپنے بیان اپنی پوزیشن واضح طور پر بتائی ہے۔‘
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ضوابط کے مطابق ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے والے ممالک کی خواتین کا کرکٹ کھیلنا بھی ضروری ہے۔
افغانستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے کہا کہ ’ویمن کرکٹ کوچ ڈیانا بارکزئی اور اور ان کی ٹیم محفوظ ہیں اور اپنے وطن میں ہیں۔‘
’بہت سے ممالک نے انہیں کہا کہ ملک چھوڑ دیں، لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔‘

شیئر: