Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حزب اللہ کی جانب سے لبنان میں ایندھن کی فراہمی کا انتظام

لبنان میں ایندھن کی کمی سے شدید بحران کا سامنا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
حزب اللہ ملیشیا نے لبنان میں ایندھن کی قلت سے نمٹنے کے لیے ایرانی ڈیزل کے ٹینکروں کا قافلہ شام سے لبنان بھجوانے کا بندوبست کیا ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو ڈیزل کے ٹینکروں کا قافلہ شام سے لبنان کی سرحد میں داخل ہوا۔
ایران نے ڈیزل برآمد کر کے امریکی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے جو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد لگائی گئی تھیں۔
لبنان کی شہری اور حزب اللہ کی حمایتی نبیہ ادریس نے ایرانی تیل کی ترسیل پر کہا کہ ’یہ ہمارے لیے بہت بڑی بات ہے کہ ہم نے امریکی اور غیر ملکیوں کا محاصرہ توڑا ہے۔ ہم اللہ اور ہماری عظیم ماں ’ایران‘ کی مدد سے کام کر رہے ہیں۔‘
حزب اللہ نے لبنان کے 2019 میں پیدا ہونے والے معاشی بحران کا ذمہ دار امریکہ کی جانب سے عائد کی گئی پابندیوں کو ٹھہرایا ہے۔ دونوں امریکی حکومتوں نے مسلسل حزب اللہ پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔
تاہم لبنان کے معاشی بحران کی وجہ دہائیوں کی کرپشن اور بدانتظامی کے علاوہ فرقہ وارانہ بنیادوں پر تشکیل دیا گیا سیاسی نظام بھی ہے۔
ایندھن کی شدید کمی نے ملک کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے، بجلی نہ ہونے کے باعث ہسپتالوں اور بیکریوں کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ صرف گیس لینے کے لیے ہی شہریوں کو گھنٹوں قطار میں کھڑے ہونا پڑتا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے ایک ماہ قبل اعلان کیا تھا کہ بحران سے نمٹنے میں مدد کے لیے ایران تیل بھجوا رہا ہے۔

تیل کی کمی کے باعث شہریوں کو کئی گھنٹے قطار میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔ فوٹو اے ایف پی

ایرانی تیل کا پہلا ٹینکر شام کی بندرگاہ پر اتوار کو پہنچا تھا جو لبنان روانہ کرنے سے پہلے شام کے ہی گودام میں رکھا گیا۔
تیل کے ٹینکروں کا قافلہ شام میں القصیر کے مقام پر غیر رسمی سرحدی راہداری سے داخل ہوا تھا۔
ایران کی جانب سے ایندھن کی ترسیل پر لبنانی یا امریکی عہدیداران کی جانب سے فی الحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔
تیل کے ٹینکر شام کے مرکزی صوبے ہومز سے گزر کر لبنان کی وادی بقاع میں داخل ہوئے تھے جہاں پر بڑی تعداد میں اکھٹے ہونے والے شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
شہر میں حزب اللہ کے پیلے جھنڈے لہرائے گئے تھے جبکہ بینرز پر ایران حمایت یافتہ ملیشیا اور شام کے صدر بشارالاسد کی تعریف میں کلمات درج تھے۔ چند خواتین نے خوشی کے اظہار میں تیل کے ٹینکروں پر چاول اور پھول بھی برسائے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں ڈیزل اور تیل کے مزید  ٹینکر لبنان آئیں گے۔

شیئر: