Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تبوک میں کھجوروں کے 10 لاکھ سے زیادہ درخت

مملکت کو غذا کے حوالے سے خود کفیل بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ ( فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب کے علاقے تبوک ریجن میں دس لاکھ سے زیادہ کھجوروں کے درخت ہیں۔ 
تبوک ریجن نے سالانہ 40 سے زیادہ اقسام کی  50 ہزار ٹن کھجوروں کی پیداوار دے کر مملکت کو غذا کے حوالے سے خود کفیل بنانے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق زرعی اعدادوشمار کے مطابق 8 لاکھ 34 ہزار 358 درخت اعلی معیار کی کھجوریں دے رہے ہیں۔

 درختوں سے کھجوریں  اگست اور ستمبر میں اتاری جاتی  ہیں(فوٹو ایس پی اے)

کھجوریں اعلی غذائی عناصر سے مالا مال ہوتی ہیں اور یہ جسم کے لیے مفید غذائی عناصر کا خزانہ مانی جاتی ہیں۔ 
کھجوروں میں آئرن، پوٹاشیم، کیلشیئم اور سوڈیم جیسی دھاتو کے علاوہ گلوکوز اور فریکٹوز کی مقدار متوازن شکل میں ہوتی ہے۔ جلد ہضم ہوجاتی ہیں۔ وٹامن بی اور وٹامن ای نیز پروٹین سے بھر پور ہوتی ہیں۔
تبوک میں سالانہ  50 ہزار ٹن کھجوریں پیدا ہورہی ہیں- تبوک کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مملکت کے دیگر علاقوں کے مقابلے میں کھجوریں دیر میں پکتی ہیں۔

یہاں 40 سے زیادہ اقسام کی کھجوریں پیدا ہوتی ہیں۔( فوٹو ایس پی اے)

وجہ یہ ہے کہ تبوک کا علاقہ درجہ حرارت کے حوالے سے دیگر علاقوں کے مقابلے میں سردی مائل رہتا ہے۔
یہاں درختوں سے کھجوریں اتارنے کا کام اگست اور ستمبر میں شروع ہوتا ہے جو اکتوبر تک جاری رہتا ہے۔
یہاں 40 سے زیادہ اقسام کی کھجوریں پیدا ہوتی ہیں۔ 2020 کے اعدادوشمار کے مطابق تبوک میں کھجوروں کے درختوں کی تعداد دس لاکھ 40 ہزار 864 ہے۔

شیئر: