Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا پھر سے ہمسایہ ممالک اور کوویکس کو ویکسین برآمد کرنے کے لیے تیار

کوویکس کے ذریعے غریب ممالک کو ویکسین کی خوراکیں فراہم کی جاتی ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا اگلی سہ ماہی سے ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی خوراکیں برآمد کرنا شروع کر دے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا کے وزیر صحت منسکھ منداویا نے کہا ہے کہ ’ہم ہمسایہ ممالک کی مدد کریں گے اور کوویکس کے لیے بھی اپنی ذمہ داری پوری کریں گے۔‘
انڈیا جو کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والا سب سے بڑا ملک ہے، اپریل میں کورونا وائرس ویکسین کی خوراکوں کی برآمد روک دیا تھا اور وبا پھیلنے کی وجہ سے اپنے شہریوں کی ویکسینیشن کی۔
 منسکھ منداویا نے کہا ہے کہ ملک میں ویکسین کی پیداوار دو گنا سے زیادہ ہوچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو اگلے ماہ 30 کروڑ ویکسین کی خوراکیں وصول ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ سال کے آخری تین مہینوں میں کُل پیداوار ایک ارب تک پہنچ سکتی ہے کیونکہ بائیولوجیکل ای جیسی کمپنیوں سے نئی ویکسین کی منظوری کا امکان ہے۔
روئٹرز نے گزشتہ ہفتے رپورٹ کیا تھا کہ انڈیا کورونا وائرس ویکسین کی خوراکیں برآمد کرنے پر غور کر رہا ہے۔ اس نے 66  ملین ویکسین کی خوراکیں عطیہ یا فروخت کی ہیں۔
انڈیا کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین برآمد کرنے کا اعلان رواں ہفتے  وزیراعظم نریندر مودی کے واشنگٹن کے دورے سے قبل سامنے آیا ہے۔
امریکہ، انڈیا، جاپان اور آسٹریلیا کے چار ملکی سربراہی اجلاس کے موقع پر ویکسینز سے متعلق بات چیت کا امکان ہے۔

جنوبی ایشیا میں انڈیا کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انڈیا دسمبر تک 944 ملین شہریوں کی ویکسینیشن چاہتا ہے اور ان میں سے اب تک کم از کم 64 فیصد کو ایک خوراک اور 22 فیصد کو دو خوراکیں دی جاچکی ہیں۔
انڈیا میں گذشتہ ماہ سے ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
انڈین کمپنیاں کے پاس تین ارب کے قریب کورونا وائرس کی خوراکیں تیار کرنے کی گنجائش ہے۔
جنوبی ایشیا میں انڈیا کورونا وائرس کی وبا سے سب زیادہ متاثر ہوا تھا۔

شیئر: