Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں تو وزیر کا حلف اٹھانے آیا تھا عمران خان نے وزیراعظم نامزد کردیا‘

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ اگر وہ اصلی نیازی ہوتے تو عمران خان ان کو وزیراعظم نامزد نہ کرتے۔
اردو نیوز کو انٹرویو میں وزیراعظم کشمیر نے بتایا کہ ’اگر خان صاحب کو پتا ہوتا کہ میں اصلی نیازی ہوں جیسے کہ وہ خود ہیں تو وہ مجھے نہ لیتے کیونکہ وہ اس ذہن کی شخصیت ہی نہیں کہ برادری کی بات کریں یا پارٹی میں کسی کی خدمات کو دیکھیں وہ میرٹ کی بات کرتے ہیں اور تبدیلی کی بات کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں انہوں نے تبدیلی لائی ہے اور یہی تبدیلی ہے کہ ہم کام کر رہے ہیں۔‘  
واضح رہے کہ عبدالقیوم نیازی کا نام پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کے لیے بطور وزیراعظم منظرعام پر آنے کے بعد یہ تاثر ملا تھا کہ یہ عمران خان کے ہم قبیلہ ہیں تاہم عبدالقیوم خان نیازی کا تعلق مغل قبیلے کی دُلی شاخ سے ہے۔ انہوں نے اپنے نام کے ساتھ نیازی کا لاحقہ لگا رکھا ہے۔  
پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کی حالیہ الیکشن مہم کے دوران باغ کے علاقے میں تقریر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے عبدالقیوم نیازی کے متعلق حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’نیازی یہاں کیسے آ گیا ہے، میں بڑا حیران ہوا ہوں۔‘ پھر مسکراتے ہوئے کہا ’ویسے ہم نیازی ساری جگہ پھیل گئے ہیں۔‘ 

’وزارت کا حلف اٹھانے آیا تھا، عمران خان نے وزیر اعظم نامزد کر دیا‘ 

پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ ’میں تو کسی وزارت کا حلف اٹھانے آیا تھا لیکن عمران خان نے مجھے وزیر اعظم کے لیے نامزد کر دیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عمران خان غیر روایتی طریقے سے سیاست کر رہے ہیں اور جہاں وہ چاہیں کھلاڑی کو کھلائیں اور اس کے لیے ان کا اپنا طریقہ کار ہے۔ مجھے علم نہیں تھا، میں تو اپنے حلف کے لیے آیا تھا کہ شاید میں کوئی وزیر بن جاؤں، سینیئر آدمی ہوں تو کوئی سینئیر وزیر بنا دیں یا اچھا محکمہ دے دیں۔ لیکن مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ مجھ پر اتنی مہربانی ہوگی اور خان صاحب کے ذہن میں یہ بات آئے گی کہ ایسے آدمی کو عہدہ دیتے ہیں جس نے ساری زندگی جدوجہد میں گزاری اور ایل او سی پر بسنے والے کو وزیر اعظم بنا دیتے ہیں۔‘ 

عبدالقیوم نیازی کے مطابق ’عمران خان ۔۔۔ جہاں وہ چاہیں کھلاڑی کو کھلائیں۔۔۔‘ فائل فوٹو: اے ایف پی

’دھاندلی ہوتی تو تحریک انصاف کی 36 نشستیں ہوتیں‘ 

وزیراعظم عبد القیوم نیازی نے کہا کہ کشمیر میں اصلاحات کی بنیاد پر عوام نے ووٹ دیا۔ صحت انصاف کارڈ کی فراہمی ہمارے انتخابات میں اے ٹی ایم تھا۔ اور اسی بنیاد پر لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا۔ ’پھر لوگ کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی، عمران خان جیسا آدمی دھاندلی کرے ایسا ممکن ہی نہیں، دھاندلی ہوتی تو 35 سے 36 سیٹیں ہوتیں، ہم ان ہی اصلاحات کو آگے لے کر چلیں گے۔ ‘ 
پارٹی کے اندرونی اختلاف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’سیاست میں ہر موڑ پر مشکلات ہوتی ہیں اور مشکلات کے بغیر دنیا میں کوئی نظام نہیں ہے لیکن میں چل رہا ہوں، آگے بڑھ رہا ہوں کیونکہ میرے پیچھے ایک ایسا آدمی کھڑا ہے جو مصلحت کا شکار نہیں ہوتا، اگر عمران خان کی جگہ کوئی اور ہوتا تو میرے لیے مشکلات ہوتیں کیونکہ انتخاب بھی مشکل تھا اور آگے حکومت میں بھی مشکلات ہوتیں۔‘  

’۔۔۔دھاندلی ہوتی تو 35 سے 36 سیٹیں ہوتیں ہم ان ہی اصلاحات کو آگے لے کر چلیں گے۔ ‘ فائل فوٹو: اردو نیوز

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو علیحدہ صوبہ بنانے اور آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے حوالے سے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی نے کہا کہ ’اسلام آباد کی طرف سے ایسی کوئی تجویز نہ سامنے آئی ہے اور نہ ہی ہمارے مشورے کے بغیر ایسی کوئی تجویز سامنے آئے گی اس حوالے سے زیرِ گردش اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔‘  

’روس اور امریکہ جیسے افغانستان سے نکلا انڈیا بھی کشمیر سے نکلے گا‘ 

انہوں نے کہا کہ اس وقت کشمیر کا ہر نوجوان قربانی دے رہا ہے، ’ڈاکٹرز، انجینئیرز اور سیاستدان کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس کے بعد انڈیا بوکھلاہٹ کا شکار ہے، انڈیا ایک دن گھٹنے ٹیکے گا اور جیسے روس اور امریکہ افغانستان سے نکلا ہے ایسے ہی انڈیا کشمیر سے نکلے گا، اور یہ عمران خان کی موجودگی میں ہوگا۔‘  

شیئر: