Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب اور امارات میں 50 سے 70 فیصد تک ملازمتوں میں اضافہ‘

علی مطیر نے دعویٰ کیا کہ ڈیجیٹل مہارت اور کسٹمر سروسز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
پروفیشنل سوشل نیٹ ورک لنکڈ اِن کی ایک تحقیق کے مطابق کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے بعد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں 50 اور 70 فیصد کے درمیان ملازمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 
عرب نیوز کے مطابق لنکڈ اِن کے مشرق وسطیٰ ڈویژن کے سربراہ علی مطیر نے کہا ہے کہ ’ملازمت میں اضافہ خوردنی اشیا کے شعبے سے ہوا جس کی وجہ سے ملازمت میں 72 فیصد اضافہ ہوا ہے۔‘
اخبار الشرق کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ’صحت کے شعبے میں بھی ملازمت کی شرح زیادہ ہے۔‘
علی مطیر نے کہا کہ ’وبا سے پہلے کی بنسبت اب ہم ملازمتوں میں اضافے کی شرح میں اضافہ دیکھ رہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ معیشت بحال ہو رہی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہر 15 سیکنڈ بعد بھرتی کا عمل لنکڈ اِن کے ذریعے ہوتا ہے۔‘
علی مطیر نے دعویٰ کیا کہ ڈیجیٹل مہارت اور کسٹمر سروسز کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے۔
’آج کی لیبر مارکیٹ کی ضروریات کی فہرست میں ڈیجیٹل مہارت سب سے سرفہرست ہے۔ اس کے بعد کسٹمر سروسز کا تجربہ اور خوردنی اشیا کے شعبے میں دونوں مہارتوں کی مانگ ہے۔‘
لنکڈ اِن نے ایک سروے کیا جس میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ایک ہزار پروفیشنلز سے گھر سے کام کے بارے میں پوچھا گیا۔
سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر زیادہ تر لوگ گھروں سے کام کرنے میں بہتری محسوس کرتے ہیں تو 70 فیصد کا خیال یہ ہے کہ اس سے ان کی سوشل سکلز متاثر ہو سکتی ہیں۔
اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ 40 فیصد ملازمین کا خیال ہے کہ گھر سے کام کرنا کام اور زندگی میں توازن حاصل کرنے میں معاون ہے۔

شیئر: