Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کی وبا سے منی لانڈرنگ کے خطرات بڑھ گئے: اماراتی سنٹرل بینک

رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے ای کامرس میں اضافہ ہوا (فوٹو ارب نیوز)
متحدہ عرب امارات کے سنٹرل بینک نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس کورونا بحران کے دوران غیرقانونی طور پر پیسے کا کاروبار کرنے والوں کی زیادہ سروسز لی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ منی لانڈرنگ کے لیے ای کامرس کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
 رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے ای کامرس میں اضافہ ہوا۔ وبا کے دوران پیسے اور اشیا کی نقل و حرکت میں مشکلات کے بعد غیرقانونی کاروبار کرنے والے افراد ای کامرس کو منی لانڈرنگ کے لیے ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔‘
 سنٹرل بینک نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کرنے کی والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اکثر ایسے اکاؤنٹ ہولڈرز ہیں جن کا تعلق افریقہ اور ایشیائی ممالک سے ہے اور ان کی آمدن کم ہے۔
بینک نے وبا کے حوالے سے ایسے فراڈ کا بھی پتا لگایا ہے جس کے تحت لوگ اور کمپنیاں حکومت کی طرف سے دی جانے والی مراعات حاصل کرنے کے لیے غلط کلیم داخل کر رہے ہیں۔
’ہم نے حال ہی میں بیرونی طور پر لاحق فراڈ کے خطرے کا پتا لگایا ہے، خاص طور پر سائبر کرائم کرنے والے افراد روایتی اور ڈیجیٹل نظام کو دھوکہ دے رہے ہیں تاکہ وہ سائبر فراڈ کر سکیں۔‘
یہ رپورٹ ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب سنٹرل بینک غیرقانونی طور پر رقوم کی منتقلی کو روکنے کی کوشش میں ہے۔
منی لانڈرنگ کے خلاف کام کرنے والے ادارے اینٹی فنانشل ٹاسک فورس نے گذشتہ برس کہا تھا کہ یو اے ای کو ’گرے لسٹ‘ میں ڈالنے کے لیے ’بنیادی اور زیادہ بہتری‘ لانے کی ضرورت ہے۔

شیئر: