Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گوادر میں چینیوں پرخودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ ایرانی، تین سہولت کار گرفتار‘

ترجمان کے مطابق ’گوادر حملے میں چار بچے ہلاک اور ایک چینی باشندہ زخمی ہوا تھا۔‘ (فوٹو اے ایف پی)
بلوچستان پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ  (سی ٹی ڈی) نے گوادر میں چینی انجینئرز پر خودکش حملے کے تین سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا ہے۔
سی ٹی ڈی ترجمان کا دعویٰ ہے کہ ’حملے کے ماسٹر مائنڈ کا تعلق ایران سے ہے۔ خودکش حملہ آور کو ایران سے گوادر لاکر چینی باشندوں کو نشانہ بنایا گیا۔‘
سی ٹی ڈی ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں بتایا کہ ’سی ٹی ڈی  اور حساس ادارے نے گزشتہ ماہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے پر کام کرنے والے چینی انجینیئرز پر ہونے والے خودکش حملے میں ملوث ملزمان کا سراغ لگا لیا۔ اس حملے میں چار بچے ہلاک اور ایک چینی باشندہ زخمی ہوا تھا۔‘
ترجمان کا کہنا ہے کہ ’سی ٹی ڈی نے  دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے ایک رکن گوادر کے رہائشی شعیب کو تین روز قبل خفیہ اطلاع پر ضلع کیچ کے علاقے تربت بازار سے گرفتار کرلیا تھا جس کی نشاندہی پر مزید دو افراد کو گرفتار کرکے ایک دستی بم، دو ڈیٹونیٹرز، پرائما کارڈ اور بارودی مواد  برآمد کیا گیا۔‘
ترجمان کے مطابق تفتیش کے دوران دہشت گردوں نے گوادر خودکش دھماکے کے سہولت کار نیٹ ورک کا حصہ ہونے کا اعتراف کیا۔
ملزم عارف ولد در محمد عرف درا نے انکشاف کیا کہ ’اس کے بھائی احمد نے خودکش بمبار کو ایران کے علاقے رامین سے منتقل کیا۔ اسے 10 اور 11 اگست کی رات کو خودکش بمبار موصول ہوا جسے اس نے کسٹم گودام کے قریب رہنے کے لیے جگہ فراہم کی۔‘
سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق گرفتار ملزم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ’ایران کے ساحلی شہرچاہ بہار کے علاقے شیران کا رہائشی رسول بخش اس حملے کا ماسٹر مائنڈ ہے۔‘
 ملزم عارف نے مزید بتایا کہ ’رسول بخش نے ہی ان چار دہشت گردوں کی نقل و حمل میں ان کے مرحوم والد در محمد درا کو بھی استعمال کیا تھا جنہوں نے 2019 میں پی سی ہوٹل گوادر پر حملہ کیا تھا۔‘

ترجمان کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک کے بقیہ ارکان کو گرفتار کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں (فوٹو اے ایف پی)

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق خودکش  بمبار ایک اور گرفتار ملزم عادل کے ہمراہ دھماکے سے پہلے عارف کے گھر ٹھہرا اور ریکی کی۔  
ترجمان کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک کے بقیہ ارکان کو گرفتار کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

شیئر: