Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انسداد گداگری کا نیا قانون اور سزائیں کیا ہیں؟

چھ ماہ تک قید یا پچاس ہزار ریال تک جرمانہ ہوگا۔(فوٹو عکاظ)
سعودی عرب میں سرکاری گزٹ ام القری نے انسداد گداگری قانون شائع کیا ہے جو گیارہ دفعات پر مشتمل ہے۔
قانون گداگری کی تعریف اور سزا پر مشتمل ہے۔ قانون میں بتایا گیا ہے کہ گداگروں کو چھ ماہ تک قید یا پچاس ہزار ریال تک جرمانہ ہوگا۔
گداگری کے ملزمان یا گداگری پر آمادہ کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا ایک ساتھ دی جاسکتی ہے۔
گداگروں کے گروہ کے سرغنے کو ایک برس قید  یا ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی اور دونوں سزائیں بھی دی جاسکتی ہیں۔ 
غیرملکی گداگر کو سزا کاٹنے کے بعد مملکت سے بیدخل اور بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔ 
دوبارہ گداگری  پر سزا دگنی ہوگی تاہم انتہائی سزا سے دگنی سے زیادہ نہیں دی جاسکتی۔ 
انسداد گداگری قانون کی پہلی دفعہ میں اس کی اصطلاحات کا تعارف کرایا گیا ہے۔ 
دوسری دفعہ میں ہے کہ ہر طرح کی گداگری قانونا منع ہے۔ کسی بھی عنوان اور بہانے سے بھیک مانگنے کی اجازت نہیں۔ وزارت داخلہ گداگروں کے خلاف کارروائی کا مجاز ادارہ ہے۔ 
تیسری دفعہ کے مطابق گداگر کو قانونی کارروائی کے لیے قانون کی خلاف ورزیوں کی پوچھ گچھ کرنے والے ادارے کے حوالے کیا جائے گا۔
چوتھی دفعہ میں وزارت داخلہ کو قانون کے دائرے میں دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر گداگری کے انسداد کے لیے اقدامات کا اختیار دیا گیا ہے۔
چھٹی دفعہ میں ہے کہ عدالت کے حکم پر گداگر کی املاک اور گداگری سے جمع نقد رقم ضبط کرلی جائے گی اگر دولت کی ضبطی مشکل ہو تو ایسی صورت میں سپیشل کورٹ رقم کے برابر جرمانہ کردے گی۔

شیئر: