Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایف بی آر کا افغانستان سے درآمد پھلوں پرسیلز ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ

سرحد چیمبر آف کامرس کے اصرار پر افغانستان سے درآمد ہونے والے پھلوں پر سیلز ٹیکس عائد نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس قوانین میں ترمیم کرتے ہوئے افغانستان سے درآمد ہونے والے تازہ پھلوں پر سیلز ٹیکس ختم کر دیا ہے۔ 
ایف بی آر کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن کے مطابق 15 ستمبر کو جاری ہونے والے ٹیکس قوانین سے متعلق تیسرے ترمیمی آرڈینینس کے تحت افغانستان سے درآمد ہونے والے تازہ پھلوں پر سیلز ٹیکس عائد کیا گیا تھا۔ 
تاہم سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے پر زور اصرار پر اس فیصلے کا از سر نو جائزہ لیا گیا ہے، جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب افغانستان سے درآمد ہونے والے تازہ پھلوں پر سیلز ٹیکس عائد نہیں ہوگا۔
ایف بی آر کے مطابق اس فیصلے کا بنیادی مقصد پاک افغان تجارت کا فروغ ہے اور سیلز ٹیکس کی چھوٹ کا اطلاق ایسے پھلوں پر ہوگا جو پاکستان میں وافر مقدار میں پیدا نہیں ہوتے۔
خیال رہے کہ 15 ستمبر کو جاری ہونے والے آرڈینینس میں مختلف تبدیلیاں متعارف کروائی گئی تھیں جس کے تحت بیرون ملک سے درآمد اشیا پر سیلز ٹیکس کے نفاذ کے ساتھ ساتھ سیلز ٹیکس ادا نہ کرنے والے تاجروں پر جرمانے عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔ 
حکومت نے سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے ایف بی آر کو یہ اختیار دیا ہے کہ وہ بجلی اور گیس کی تقسیم کار کمپنیوں کو یہ احکامات دے سکے کہ وہ کسی بھی فرد جو ریٹیلر ہے اور سیلز ٹیکس کے لیے اور ایف بی آر کے کمپیوٹرائز سسٹم کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں ہے کے کنکشن منقطع کر دیں۔
رجسٹریشن کرا لینے کی صورت میں ایف بی آر تحریری طور پر کنکشن بحالی کے احکامات جاری کرے گا۔ 

 پاکستان میں وافر مقدار میں پیدا نہ ہونے والے پھلوں پر سیلز ٹیکس کا اطلاق نہیں ہوگا۔ فوٹو اے ایف پی

جو شخص بھی سیلز ٹیکس نادہندہ ہوگا اسے پہلی بار پانچ لاکھ، دوسری بار دس لاکھ، تیسری بار 20 لاکھ اور چوتھی بار 30 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔ ہر بار کے درمیان 15 دن کا وقت ہوگا۔ 
اس کے باوجود سیلز ٹیکس اور کمپیوٹرائزڈ نظام کے ساتھ رجسڑ نہ ہونے کی صورت میں ریٹیلر کا کاروبار سیل کر دیا جائے گا۔ 
دوسری بار تک رجسٹرڈ ہو جانے کی صورت میں کمشنر پہلی بار کا جرمانہ معاف کرنے کا اختیار رکھتا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق نے اردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان اب اپنی خارجہ پالیسی معاشی خطوط پر استوار کر رہا ہے اسی وجہ سے افغانستان سے آنے والے پھلوں پر سیلز ٹیکس ختم کیا گیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے تاجر باہمی تجارت سے مستفید ہو سکیں۔ 
انھوں نے کہا کہ صرف تاجر ہی نہیں بلکہ افغانستان کے کسانوں کو بھی فائدہ پہنچے گا جس سے افغان عوام کی معاشی حالت میں بہتری آئے گی۔

شیئر: