Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کویتی وزیر اعظم کا ایران پر خطے میں اعتماد سازی پر زور

خطاب کے دوران کویتی وزیراعظم نے خطے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
کویت کے وزیراعظم نے ایران پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اعتماد سازی کے لیے سنجیدہ اقدامات لے اور خلیج کے خطے میں ہمسایہ ممالک کی خودمختاری کے احترام اور عدم مداخلت کی بنیاد پر سنجیدہ مذاکرات کا آغاز کرے۔
عرب نیوز کے مطابق کویت کے وزیراعظم شیخ صباح خالد الحماد الصباح نے کہا ہے کہ خلیج کے خطے کے ممالک کو بحری تجارت اور خلیج عرب میں سامان اور تجارت کی آزاد نقل و حرکت کی حفاظت کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے خطاب میں شیخ صباح خالد الحماد الصباح نے خطاب میں کہا ہے کہ ’اس طرح کے اقدامات کشیدگی کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے اور خطے کے ممالک کے درمیان تعاون اور باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات استوار ہوں گے۔
جوہری توانائی کے پروگرام کے حوالے سے ایران اور عالمی برادری کے درمیان موجودہ کشیدگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے پروگرام کی کمزوریوں کی وجہ سے خطے کی بقا کو خطرہ لاحق ہے۔
2015 میں سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور حکومت میں ایران کا امریکہ، یورپی ممالک، روس اور چین کے ساتھ جوہری معاہدہ ہوا تھا۔
اس معاہدے کو جوائنٹ کمپرہینسو پلان آف ایکشن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ معاہدے کے تحت پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایران نے جوہری پروگرام پر پابندیاں قبول کی تھی۔
2018 میں امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کی تھی۔ ایران اس وقت جوہری پروگرام کے حوالے سے متعلق امریکہ سے بلواسطہ بات چیت کر رہا ہے۔

2015 میں ایران کا امریکہ، یورپی ممالک، روس اور چین کے ساتھ جوہری معاہدہ ہوا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

کویتی وزیراعظم نے خطے سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے خاتمے پر زور دیا اور ایران سے خطے کو نیوکلیئر فری زون بنانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں یمن میں تنازع کے خاتمے کے لیے سعودی کوششوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کویت کا تمام فریقوں سے خانہ جنگی کے خاتمے کا مطالبہ بھی دہرایا۔
’تنازعے کا حل خلیجی اقدام، یمنی گروہوں کے درمیان مفاہمتی کانفرنس اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مبنی ہونا چاہیے۔‘

کویتی وزیراعظم نے یمن میں تنازع کے خاتمے کے لیے سعودی کوششوں کی تعریف کی۔ (فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے سعودی علاقوں میں حوثی باغیوں کی جانب سے ڈرون اور میزائل حملوں کی بھی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم سعودی عرب کے علاقوں میں حوثی باغیوں کے تمام حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔‘
یمن 2014 سے تنازعات کا شکار ہے۔ 2015 میں سعودی عرب کی زیرقیادت عرب اتحاد نے صدر عبد ربو منصور ہادی کی قانونی حکومت کو بحال کرنے میں مداخلت کی تھی۔
کویتی وزیراعظم نے فلسطینی عوام کے لیے کویت کی حمایت پر زور دیا اور کہا کہ ان کا ملک اسرائیلی قبضے کے خاتمے اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

شیئر: