Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویکسین آگاہی سیمینار: ’جہاں بھی پیدا ہوئے آپ کو جینے کا حق ہے‘

این جی او کا کہنا ہے کہ وہ 2030 تک انتہائی غربت کو ختم کرنا چاہتی ہے (فوٹو اے ایف پی)
غیر سرکاری تنظیم گلوبل سٹیزن کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی، کورونا ویکسین کی منصفانہ تقسیم اور قحط کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کے لیے نیویارک سنٹرل پارک سے لائیو میوزک کنسرٹ منعقد کروایا گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل نے کہا کہ کورونا ویکسین تک رسائی کو ’بنیادی انسانی حقوق‘ کے تناظر میں دیکھا جائے۔
پرنس ہیری نے کہا کہ ’آپ جہاں بھی پیدا ہوئے آپ کو جینے کا حق ہے۔‘
 این جی او گلوبل سٹیزن چاہتی ہے کہ ایک ارب درخت لگائے جائیں، غریب ممالک کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی دو ارب ویکیسن مہیا کی جائیں اور بھوک کا شکار چار کروڑ افراد کو خوراک فراہم کی جائے۔
یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمانتھا پاور نے ایک ریکارڈ کیے گئے پیغام میں کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں قحط، جنسی تشدد اور کورونا کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں فوری انسانی امداد کے لیے 295 ملین ڈالرز کا عطیہ دے گا۔
 گلوبل سولیڈیرٹی فنڈ نے خوراک، ویکسین اور جاب ٹریننگ کے لیے 28 مین ڈالرز کا اعلان کیا اور اس کے بعد کیوبن امریکن سنگر کیمیلا کیبیلو اور شاون مینڈیز اور برنا بوائے نے پرفارم کیا۔
ان کے علاوہ سنٹرل پارک میں جینیفر لوپیز اور بلی ایلیش نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
بالی وڈ سٹار پریانکا چوپڑا نے پیرس سے شو میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایڈوکیسی کی جتنی ضرورت اب ہے اس سے پہلے کبھی اس کی اتنی ضرورت نہیں رہی۔‘

گلوبل سٹیزن چیرٹی کے لیے ایونٹس منعقد کرواتی رہتی ہے (فوٹو یاہو نیوز)

گلوبل سٹیزن چیرٹی کے لیے ایونٹس منعقد کرواتی رہتی ہے جن میں رواں برس لاس اینجلس میں ہونے والا کنسرٹ ’ویکس لائیو‘ بھی شامل ہے جس میں دنیا بھر کے موسیقاروں، اداکاروں، عالمی لیڈرز اور پوپ نے کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے ویکسین کی اہمیت پر زور دیا۔
گلوبل سٹیزن این جی او کا کہنا ہے کہ وہ 2030 تک انتہائی غربت کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

شیئر: