Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مستونگ آپریشن میں داعش کا اہم کمانڈر ہلاک، مچھ میں ایف سی پوسٹ پر حملہ

ہلاک کیے گئے داعش کمانڈر پر سراج رئیسانی کو دھماکے میں قتل کرنے کا الزام تھا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں آپریشن کیا ہے جس میں سینکڑوں افراد کے قتل میں ملوث داعش کا اہم کمانڈر ممتاز احمد عرف پہلوان مارا گیا۔
اتوار کو بلوچستان پولیس کے شعبہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی ) کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ آپریشن کوئٹہ کی مغربی پہاڑی سے متصل مستونگ کے علاقے کانک میں کلی محراب کے قریب انگور کے باغات میں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیا گیا
انہوں نے بتایا کہ آپریشن میں حساس ادارے، سی ٹی ڈی اور ایف سی نے بھی حصہ لیا۔ سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب کیے گئے آپریشن کے دوران تین گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
سی ٹی ڈی بلوچستان کے مطابق ہلاک کیے گئے داعش کمانڈر ممتاز احمد کے سر کی قیمت بلوچستان حکومت نے 20 لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ وہ داعش بلوچستان کے اولین اور سب سے اہم کمانڈروں میں سے ایک تھا۔ اسے عالم، پہلوان اور موٹا کے ناموں سے بھی جانا جاتا تھا۔
ممتاز عرف پہلوان پر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی کے چھوٹے بھائی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سراج رئیسانی کو دھماکے میں قتل کرنے کا الزام بھی تھا۔ جولائی 2018ء میں مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں انتخابی جلسے کے دوران ہونے والے اس دھماکے میں کم از کم 130افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 
سی ٹی ڈی کے افسر کے مطابق ہلاک داعش کمانڈر رواں سال مچھ میں دس ہزارہ کانکنوں کو بے دردی سے قتل کرنے سمیت کوئٹہ، مستونگ اور بولان میں سیکورٹی فورسز پر حملوں، فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں سمیت دہشتگردی کے درجنوں واقعات میں مطلوب تھا جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب پاکستان کی فوج کے ترجمان کے مطابق جنوبی وزیرستان کے علاقے دوسالی میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔
آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہو گیا۔

دوسالی میں کلیئرنس آپریشن کے دوران اسلحہ اور گولہ باردو برآمد کیا گیا۔

مچھ میں ایف سی پوسٹ پر حملہ 

دوسری جانب مچ کے علاقے میں مبینہ دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز کے ایک کیمپ پر حملہ کیا۔  پاکستان کی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق ایف سی نے حملے کا فوری جواب دیا۔ بیان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید جب کہ دو دیگر زخمی ہوگئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کہ پاکستان آرمی دہشت گرد عناصر کی جانب سے باہر سے سپانرڈ ایسے بزدلانہ حملوں کی روک تھام کے لیے پرعزم ہے۔ آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا ملک کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔  
خیال رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان کے ضلع ہرنائی میں ایف سی کی پٹرولنگ پارٹی پر بم حملے میں چار اہلکار اہلکار ہلاک اور افسرسمیت دو اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔
ہرنائی لیویز کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ فرنٹئیر کور بلوچستان 139 ونگ کے قافلے کو سنیچر کی صبح کوئٹہ سے تقریباً  120 کلومیٹر دور ہرنائی کوئٹہ شاہراہ پر شاہرگ اور کھوسٹ کے درمیان نشانہ بنایا گیا۔
لیویز عہدے دار کے مطابق ’دہشت گردوں نے سڑک کنارے بم نصب کر رکھا تھا۔ جب معمول کے گشت میں مصروف ایف سی اہلکاروں کی گاڑی قریب پہنچی تو دھماکا ہوگیا اور گاڑی تباہ ہو گئی۔‘

شیئر: