Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اب بھی کسی کو شک ہے تو حکیم سے علاج کرائے: شہباز شریف

مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی کا فیصلہ آنے کے بعد حکومت کی صفوں میں کہرام مچا ہوا ہے مگر حقائق پوری قوم کے سامنے آ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میرے حق میں فیصلے آچکے ہیں، اب بھی کسی کو شک ہے تو حکیم سے علاج کرائے۔‘
بدھ کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سالوں طوفان بدتمیری جاری رہا اور خاندان پر اربوں کے الزامات لگائے گئے مگر نیب ایف آئی اے کو ایک دھیلے کی کرپشن کا ثبوت نہیں ملا۔
شہباز شریف نے اپنی اور ن لیگ کے رہنماؤں کی گرفتاریوں کو نیب نیازی گٹھ جوڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سب سے کیا نکلا؟
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’صادق و امین بننے والوں نے مجھے بدنام کرنے کے لیے کروڑوں خرچ کیے۔‘ 
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب بھی دن رات وزرا ٹی وی پر بیٹھ کر الزامات لگا رہے ہیں۔
انہوں نے ملتان میٹرو کی تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا چیئرمین نیب منصوبے کی مٹی جھاڑ کر نکلے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کے حواری ہمارے خاندان پر تہمتیں لگاتے رہے جو برطانیہ کی ایجنسی نے رد کر دیں۔
’حکومت کی فوج ظفر موج میڈیا پر دن رات پراپیگنڈہ کرتی ہے۔‘
شہباز شریف نے اپنے اوپر لگنے والے ڈیفیڈ کے حوالے سے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کی صفائی حکومت برطانیہ نے دی کہ کوئی کرپشن نہیں ہوئی۔

برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے کہا تھا کہ شہباز شریف  اور خاندان کے بینک اکاؤنٹس میں کرپشن اور مجرمانہ سرگرمی کا کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ برطانوی صحافی ڈیوڈ روز کو پاکستان لا کر وزیراعظم سے ملوایا گیا۔
’ڈیلی میل کی خبر میں رتی برابر سچائی ہوتی تو اس میں سے کچھ نکل آتا۔‘
شہباز کا کہنا تھا کہ میں نے دو مرتبہ جیل کاٹی۔ اب بھی عمران خان کا بس چلے تو جیل بجوا دیں۔
’عمران خان کو دن رات خواب میں نظر آتا ہوں، حکومت نے میری بدنامی پر پیسہ لگاتے لگاتے ملکی ساتھ کو بھی متاثر کر دیا۔‘
شہباز شریف کے مطابق ان کے خلاف حکومت کی جانب سے ٹیمیں چین بھجوائی گئیں مگر تحقیقات سے کچھ نہیں نکلا کیونکہ کرپشن ہوئی نہیں تھی۔
اپوزیشن لیڈر نے اپنی کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان اور دیگر وزرا کے بیانات کے کلپس بھی چلائے۔

شیئر: