Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیئرمین نیب: ’شہباز شریف سے مشاورت کا مطلب ملزم سے پوچھیں تفتیش کون کرے‘

فواد چودھری کا کہنا ہے کہ یہ طے ہے کہ نئے چیئرمین نیب کے لیے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کریں گے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے مشاورت نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف سے مشاورت کا مطلب ہے کہ ملزم سے پوچھیں کہ اس کی تفتیش کون کرے گا۔
جہلم میں میڈیا سے گفتگو میں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ نیب نے شہباز شریف کو ملزم ڈکلیئر کیا ہوا ہے لہٰذا یہ طے ہے کہ نئے چیئرمین نیب کے لیے شہبازشریف سے مشاورت نہیں کریں گے۔ 
’شہباز شریف سے اگلے چیئرمین نیب کے بارے میں پوچھنے کا مطلب ہے کہ ملزم سے پوچھیں کہ اس کی تفتیش کون کرے گا، وزیرقانون اور اٹارنی جنرل اس پرکام کررہے ہیں جو حل لے کر آئیں گے اس پر عمل کریں گے۔‘
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے لوگ ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں پارٹیاں بکھری ہوئی ہے۔ ’اگلے الیکشن میں تحریک انصاف دو تہائی اکثریت سے حکومت بنائے گی۔ اس دفعہ تو اتحادیوں کی وجہ سے ہمیں کمپرومائزز کرنے پڑے۔‘
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ساتھ حکومت کے معاملات بہتری کی طرف جارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف اور اشرف غنی ڈالر لے کر باہر چلے گئے، آج دونوں ایک جیسی زندگی گزار رہے ہیں۔

شیئر: