Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی شہریوں کے نام سے کاروبار کو قانونی بنانے کے چھ فائدے

16 فروری 2022 سے قبل اصلاح حال کراکے فوائد حاصل کیے جاسکتے ہیں- (فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ مقامی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کو قانون کے  دائرے میں لانے کے چھ فائدے ہوں گے۔
اخبار  24 کے مطابق سعودی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کا کاروبار قانونا ممنوعہ ہے نہ تو سعودی شہریوں کو قانونی طور پر اجازت ہے کہ وہ غیرملکیوں کو اپنے نام سے کاروبار کرائیں اور نہ ہی غیرملکی اس بات کے مجاز ہیں کہ وہ اپنا کاروبار سعودی شہریوں کے نام سے کریں- اس طرح کا کاروبار کرنا اور کرانا دونوں قانونا جرم ہیں۔
وزارت تجارت نے مذکورہ غیرقانونی کاروبار کو قانون کے دائرے میں لانے کے لیے سعودی شہریوں اور غیرملکیوں دونوں کو مہلت دی ہے۔

اصلاح کے بعد کاروبار بڑھایا جاسکے گا- (فوٹو اخبار 24)

وزارت کا کہنا ہے کہ جو لوگ اس طرح کے غیر قانونی کاروبار کو قانون کے دائرے میں لائیں گے انہیں چھ فائدے حاصل ہوں گے جو یہ ہیں۔
1۔ کاروبار کا سلسلہ جاری رہے گا۔
2۔ سعودی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد کے قانون میں مذکورہ سزاؤں سے معافی مل جائے گی۔
3۔ انکم ٹیکس موثر بماضی نہیں ہوگا۔
4۔ کوئی اور کاروبار بھی کیا جاسکے گا۔ 
5۔ متعلقہ رقم میں تصرف کی قانونی اجازت حاصل ہوجائے گی۔
6۔ کاروبار میں استحکام آئے گا اور اسے بڑھایا بھی جاسکے گا۔
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ جو لوگ مذکورہ انداز میں کاروبار کرکے قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں وہ 16 فروری 2022 تک اصلاح حال کرکے مذکورہ فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سعودی شہریوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا الزام ثابت ہوجانے پر پانچ برس قید، پچاس لاکھ ریال جرمانے، اثاثوں اور غیر قانونی رقم  ضبط کرنے کی سزا مقرر ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: