افغانستان میں برسر اقتدار طالبان حکومت نے ایک بار پھر پاکستان سے ملحق چمن سرحد بند کر دی۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران یہ تیسرا موقع ہے کہ طالبان نے احتجاج کے طور پر سرحد پر آمدروفت معطل کی ہے۔
افغانستان کی سابق حکومت کی نسبت طالبان کے ساتھ بہتر تعلقات کے باوجود پاک افغان سرحد پر آمدروفت کے لیے پاکستان کی عائد کردہ شرائط پر ہمسایہ ملک کی نئی حکومت متفق نہیں ہو رہی اور اس کے نتیجے میں بار بار سرحد کی بندش سے دونوں طرف کے عوام خصوصاً تاجر اور مزدور طبقہ متاثر ہیں۔
تاجروں کا کہنا ہے کہ ہر بار سرحد کی بندش سے انہیں کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
طالبان نے چمن سرحد گزرگاہ بند کر دی، ہزاروں افراد پھنس گئےNode ID: 605031