Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب کی 2025 کی دوسری سہ ماہی میں 456.3 ارب روپے کی ریکارڈ بازیابی

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سال 2025 کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) میں 456.3 ارب روپے کی ریکارڈ بازیابی کی، جو کہ پہلی سہ ماہی میں کی گئی 91.01 ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں 365.29 ارب روپے زیادہ ہے۔
نیب کی جانب سے سنیچر کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق سال 2025 کی پہلی دو سہ ماہیوں میں مجموعی طور پر 547.31 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جن میں سے 532.33 ارب روپے مالیت کی منقولہ و غیرمنقولہ جائیدادیں، وفاقی و صوبائی وزارتوں، محکموں اور مالیاتی اداروں کے حوالے کی گئیں۔
اس کے علاوہ عوام سے دھوکہ دہی کے مختلف مقدمات میں 12 ہزار 611 متاثرین کو ان کی لوٹی ہوئی رقوم واپس دلوائی گئیں۔
یان کے مطابق گذشتہ دو برسوں کے دوران نیب نے مجموعی طور پر 5854.73 ارب روپے کی ریکارڈ ریکوری کی، جو کہ نیب کے قیام سے اب تک کی گئی 839.08 ارب روپے کی ریکوری کے مقابلے میں 700 فیصد زیادہ ہے۔ یہ نمایاں کامیابی ملک بھر میں نیب کے افسران کی انتھک محنت اور دیانت داری کا مظہر ہے، جنہوں نے کرپٹ عناصر سے قومی دولت بازیاب کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

2025 کی دوسری سہ ماہی میں نیب کی نمایاں ریکوریاں

نیب راولپنڈی نے اسلام آباد کے سیکٹر ای-11 میں واقع 29 ارب روپے مالیت کی 51 کنال قیمتی سرکاری اراضی برآمد کر کے سی ڈی اے کے حوالے کی۔
عوام سے دھوکہ دہی کے بڑے مقدمے (B4U) میں تین ارب روپے کی رقم بازیاب کی گئی، جسے 17 ہزار 214 متاثرین میں تقسیم کیا جائے گا، جبکہ موجودہ سہ ماہی میں مزید چار ارب روپے کی وصولی متوقع ہے۔
بینکرز سٹی کیس میں 640 کنال 11 مرلہ قیمتی اراضی نیب کو منتقل کی گئی، جس کی آمدنی متاثرین میں تقسیم کی جائے گی۔
نیب سکھر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی 25 ارب روپے مالیت سے زائد کی زمین بازیاب کرائی۔
سندھ کے محکمہ تعلیم و خواندگی کی 127 کنال و 15 مرلہ اراضی، جس کی مالیت 895.16 ملین روپے ہے، بھی بازیاب کرائی گئی۔
صرف جنگلات کی زمین کی مد میں جون 2025 کے اختتام تک 384.270 ارب روپے کی ریکوری کی گئی، جس سے جنگلات کی کل برآمدگی 1487.77 ارب روپے ہو چکی ہے۔
نیب لاہور نے ایڈن کیس میں وصول شدہ 3.2 ارب روپے کی رقم 11 ہزار 880 متاثرین میں تقسیم کی۔
پاک عرب ہاؤسنگ کیس میں 3.9 ارب روپے مالیت کی آٹھ جائیدادیں ملزم کی جانب سے نیب کے حوالے کی گئیں، جنہیں 2500 متاثرین کو رقم کی صورت میں فراہم کیا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نیب بدعنوانی سے حاصل شدہ دولت اور ریاستی اثاثوں کی مکمل بازیابی کے لیے پرعزم ہے۔ اس وقت نیب تمام صوبوں کے ریونیو محکموں کے ساتھ مل کر اُن ریاستی اثاثوں کی واپسی کے لیے کوشاں ہے جو غیرقانونی طور پر قابض عناصر کے زیرِقبضہ ہیں۔ ابتدائی تخمینے کے مطابق تقریباً پانچ ٹریلین روپے مالیت کی سرکاری زمین غیرقانونی قبضے میں ہے، جسے واپس لیا جائے گا۔

 

شیئر: