سعودی عرب کے جنوبی ریجن میں ایک سے دوسری جگہ جائیں تو آپ کو لوک فنون کی مختلف اقسم ملیں گی۔
کیونکہ اس کا تعلق علاقے کی ثقافت اور جغرافیائی تنوع سے ہے جس کی وجہ سے ہر مقام پر سٹائل اور اظہار کی اپنی ہی ایک دنیا آباد ہے۔

خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اسی سلسلے کی ایک کڑی یہ ہے کہ الباحہ ریجن میں ایک بیش قیمت ورثے کا احیا ہو رہا ہے جس میں ثقافت اور روایت کا ملاپ کچھ اس طرح ہے کہ نہ صرف یہاں کے رہنے والوں بلکہ یہاں آنے والوں کو بھی اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔
اس ورثے سے ان کی خواہشات کا اظہار ہوتا ہے کہ وہ ایک ایسی مستند تہذیب کے ساتھ جُڑ جائیں جو صدیوں تک پھلتی پھولتی رہی اور نسل در نسل، دادا سے باپ تک اور باپ سے بیٹے تک منتقل ہوتی چلی آ رہی ہے۔
کلچرل سوسائٹی برانچ کے ڈائریکٹر علی خمیس البیضانی کہتے ہیں ’ اس ریجن میں لوک روایات کے 12 گروپ ہیں جن کی وجہ سے 350 سے زیادہ اراکین اکٹھے ہوتے ہیں جن میں گورنریٹس سے بھی لوگ شریک ہوتے ہیں۔‘

انھوں نے بتایا کہ’ سوسائٹی پابند ہے کہ وہ فن کی مختلف صورتوں کو دستاویزی شکل دے اور نایاب فنون کو جن میں الھرموج، المھشوش، السامر، اللعب، المسحبانی، طرق الجبل اور المجالسی شامل ہیں، پھر سے زندہ کرے۔‘
علی خمیس البیضانی نے کہا کہ’ ان کی سوسائٹی کی برانچ، ان فنون کے لیے خاص فیسٹول کا انتظام کرتی ہے اور وہ ریجن میں، قومی سطح پر اور سماجی اور سیاحت سے متعلقہ ایونٹس میں ان فنوں کی موجودگی کو یقینی بناتی ہے۔‘