Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سکوئڈ گیمز‘ میں خاتون کا اصل نمبر دکھانے پر ہزاروں کالز موصول

نیٹ فلکس نے سینز میں سے موبائل فون نمبر ہٹانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ فوٹو روئٹرز
جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کا موبائل نمبر نیٹ فلکس کے مشہور شو ’سکوئڈ گیمز‘ میں ظاہر ہونے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں جعلی کالز اور پیغامات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس پر آن لائن سٹریمنگ کمپنی نے فینز سے کال نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق نیٹ فلکس اور مقامی پروڈکشن کمپنی سائرن پکچرز نے کہا ہے کہ ’سیریز میں متعلقہ سینز ترمیم کر کے فون نمبر ہٹا دیا جائے گا۔‘
سکوئڈ گیمز میں خاتون کا نمبر اس دعوت نامے پر لکھا ہوا ظاہر ہوتا ہے جو گیم میں شامل ہونے کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں کو دیا گیا ہے۔
نو حصوں پر مشتمل سکوئڈ گیمز کی کہانی ان کھلاڑیوں کے گرد گھومتی ہے جو 38.31 ملین ڈالر جیتنے کے لیے جان کی بازی لگا دیتے ہیں۔
گذشتہ ماہ نیٹ فلکس پر سکوئڈ گیمز نشر ہونے کے بعد یہ سیریز دنیا بھر میں مقبول ہو گئی ہے۔
مقامی براڈکاسٹر ایس بی ایس نے گذشتہ ماہ کم گل ینگ نامی خاتون کا انٹرویو کیا تھا جن کا نمبر سیریز میں دکھایا گیا ہے۔
کم گل نے انٹرویو کے دوران موصول ہونے والے پیغامات بھی دکھائے جن میں انہیں سکوئڈ گیمز میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔ پیغامات میں لکھا ہوا تھا کہ اگر وہ غربت سے نکل کر امیر ہونا چاہتی ہیں تو سکویڈ گیمز کا حصہ بن جائیں، جبکہ خاتون خود کوریا کے جنوب مشرقی شہر میں اپنا کاروبار چلاتی ہیں۔
نیٹ فلیکس نے کہا ہے کہ ’پروڈکشن کمپنی کے تعاون سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، سیریز میں ان سینز کو ترمیم کیا جائے گا جہاں فون نمبرز ظاہر ہو رہے ہیں۔‘
نیٹ فلکس نے فینز سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ اس فون نمبر پر جعلی کالز اور پیغامات نہ بھیجیں۔
خاتون نے بتایا کہ کلائنٹس کے پاس یہ فون نمبر ہونے کی وجہ سے اسے تبدیل کرنا ناممکن ہے تاہم اس سلسلے میں انہیں 840 ڈالر کی پیش کش بھی کی جا چکی ہے جو انہوں نے مسترد کر دی تھی۔
ایس بی ایس کے مطابق خاتون کو اب تک پانچ ملین ون کے معاوضے کی پیشکش ہو چکی ہے۔

سیریز سکوئڈ گیمز نو حصوں پر مشتمل ہے۔ فوٹو نیٹ فلکس

نیٹ فلکس اور سائرن پکچرز نے معاوضے کی پیشکش کے حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدارتی امیدوار حو کیونگ ینگ نے بھی نمبر خریدنے کے لیے فیس بک پر 84 ہزار ڈالر سے زائد کی پیش کش کی تھی۔
کوریا میں ٹیلی فون نمبروں کو انتہائی محدود قومی وسیلہ سمجھا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی خریدو فروخت غیر قانونی قرار دی گئی ہے۔
کوریا کی وزارت ثقافت فلم سازوں کو ایسے فون فراہم کرتی ہے جو کسی شخص کے استعمال میں نہ ہوں لیکن نیٹ فلکس یا دیگر غیر ملکی سٹریمنگ ویب سائٹس کو یہ سہولت میسر نہیں ہے۔
نیٹ فلکس اور سائرن نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے جان بوجھ کر موبائل فون نمبر کے صرف آخری آٹھ ہندسے دکھائے تھے لیکن انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ نمبر  ڈائل کرنے پر شروع کے ہندسے خود سے شامل ہو جائیں گے۔

شیئر: