صوبہ پنجاب میں راولپنڈی پولیس نے ایک خاتون پر تشدد کرنے اور ان کے بال کاٹنے کی کوشش کرنے پر دو افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
راولپنڈی پولیس کے مطابق ’پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، تشدد کرنے والے دونوں ملزمان مرد و عورت کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔‘
پولیس کا کہنا ہے کہ ’راولپنڈی پولیس خواتین پر تشدد کے خلاف زیرو ٹالیرنس یقینی بنا رہی ہے۔ خواتین پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔‘
راولپنڈی پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ان کے نوٹس میں ایک نجی ٹی وی پر ویڈیو نشر ہونے کے بعد آیا۔
خاتون پرتشدد کےحوالے سےنجی ٹی وی چینل پرچلنے والی خبر پر CPO محمد احسن یونس کا نوٹس، پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج، تشددکرنیوالے دونوں ملزمان مرد و عورت گرفتار۔ راولپنڈی پولیس خواتین پر تشدد کےخلاف زیروٹالیرنس یقینی بنارہی ہے۔ خواتین پرتشددکسی صورت برداشت نہیں کیاجا سکتا۔ سی پی او pic.twitter.com/QAWLb7CZ6t
— Rawalpindi Police (@RwpPolice) October 14, 2021
ٹوئٹر اکاؤنٹ نے کیپیٹل پولیس افسر محمد احسن یونس سے منسوب ایک بیان میں کہا کہ ’راولپنڈی پولیس خواتین پر تشدد کے خلاف زیرو ٹالیرنس یقینی بنائی ہے۔‘
ویڈیو میں ہے کیا؟
یہ ویڈیو راولپنڈی کے ایک مقامی صحافی کی جانب سے ٹوئٹر پر شیئر کی گئی۔
اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک خاتون صوفے پر بیٹھی ہیں اور ایک مرد انہیں بار بار تھپڑ مارتا ہوا نظر آرہا ہے، ان کے بال کھینچ رہا ہے اور ہاتھ میں ایک قینچی پکڑ کر کھڑا ہے۔
ایک اور خاتون جو اس ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہیں مرد کو بار بار کہہ رہی ہیں کہ ’کاٹ دے اس کے بال۔‘
اور یہی خاتون دوسری خاتون کے منہ پر بار بار کسی جوتے یا چپل سے تشدد کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔









