Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور کے نوجوان کو سنیپ چیٹ سٹوری میں پستول دکھانا مہنگا پڑ گیا 

پولیس کے تحقیقات کرنے پر پستول نقلی نکلا۔ فوٹو بشکریہ ایف آئی اے
پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے نے بین الاقوامی پولیس انٹرپول کی اطلاع  پر لاہور کے ایک سکول سے ایسے نوجوان کو گرفتار کیا ہے جس نے سنیپ چیٹ پر کلاس کے دوران بیگ سے پستول نکالنے کی سٹوری لگائی۔  
’انتہائی ارجنٹ‘ کے نام سے اسلام آباد میں واقع انٹرپول کے آفس کو واشنگٹن انٹرپول آفس سے 13 اکتوبر کی شام سات بجے ایک مراسلہ موصول ہوا جس کے الفاظ کچھ یوں تھے ’خبردار ایک ایمرجنسی صورت حال جس میں ایک سکول کے اندر فائرنگ کا خطرہ ہے۔‘  
اسلام آباد میں انٹرپول آفس کو یہ مراسلہ ملتے ہی پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو آگاہ کیا گیا۔  
مراسلے میں بچے کی شناخت، مقام اور وہ تمام معلومات درج تھیں جس سے اس کی نشاندہی فوری ہو گئی۔
ایف آئی اے سائبر کرائم لاہور کے ڈائریکٹر بابر بخت نے اردو نیوز کو بتایا کہ یہ ایک ایمرجنسی کی صورت حال تھی، اس سے پہلے کبھی بھی اس نوعیت کا تھریٹ الرٹ کبھی انٹرپول سے جاری نہیں ہوا۔
’جیسے ہی معلومات ہمارے ساتھ شیئر کی گئیں ہماری ٹیموں نے فوری طور پر اس نوجوان کا سراغ لگا لیا اوررات گئے اس نوجوان کوحراست میں لے لیا۔‘  
تاہم بابر بخت کے مطابق بچے سے برآمد ہونے والا پستول نقلی تھا۔
’ہم نے اس نوجوان سے مکمل تفتیش کی جس میں یہ بات سامنے آئی کہ وہ مسلسل دو روز سے اپنی سنیپ چیٹ پر ایسی سٹوریز لگا رہا تھا جس سے یہ تاثر آرہا تھا کہ وہ کچھ کرنے والا ہے۔‘ 
انہوں نے بتایا کہ سنیپ چیٹ کمپنی کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس سافٹ ویئر نے سکول کے ماحول میں بستے سے پستول نکالنے کے عمل کو رپورٹ کیا جس کے بعد سنیپ چیٹ انتظامیہ نے فوری طور پر واشنگٹن میں انٹرنیشل پولیس سے وہ تمام معلومات شیئر کر دیں اور پھر دونوں ملکوں میں قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئے۔‘  

 ایف آئی اے نے انٹرپول کے کہنے پر سنیپ چیٹ کی سٹوری کارروائی کی۔ فوٹو اے پی

پستول لہرانے کی سٹوری لگانے والے طالب علم علی (فرضی نام) کو ایف آئی اے نے کئی گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد شخصی ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔  
پاکستان میں انٹرپول کے دفتر کو واشنگٹن سے موصول ہونے والے مراسلے میں یہ بھی لکھا گیا تھا کہ ’یہ معلومات صرف اس ضمن میں شیئر کی جا رہی ہیں کہ اس میں ممکنہ طورپر ایک سکول میں قتل عام کا خطرہ ہے اور اسے کئی افراد کی جان جا سکتی ہے۔‘ 
انٹر پول کے مراسلے میں نہ صرف اس طالب علم کا سنیپ چیٹ یوزر نیم دیا گیا بلکہ اس کا موبائل نمبر اور طول بلد اور عرض بلد کے اعشاریے بھی دیے گئے، تاکہ اس کو فوری طور پر ٹریس کرنے میں آسانی ہو۔ 
سنیپ چیٹ سٹوری ویڈیو بھی نوجوان کے فون سے حاصل کی گئی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ بھری کلاس میں پیچھے بینچ پر بیٹھے ہوئے کچھ اس انداز میں پستول نکال رہا ہے کہ جیسے کچھ کرنے لگا ہو۔  
ایف آئی اے کے مطابق اس نے اپنے دوستوں پر رعب ڈالنے کے لیے انہیں بتایا تھا کہ وہ کالج میں پستول لے کر آئے گا اور فائرنگ کرے گا جس سے کھلبلی مچے گی۔  
چونکہ اس کے دوست مختلف کلاسز میں تھے تو ان کو دکھانے کے لیے اس نے سنیپ چیٹ پر سٹوری لگائی۔

 طالب علم نے سنیپ چیٹ پر بیگ سے پستول نکالنے کی سٹوری لگائی تھی۔ فوٹو اے ایف پی

بابر بخت کے مطابق ’ہمیں شک ہے کہ علی کی سٹوری کو اس کےدوستوں نے ہی رپورٹ کیا ہے جس کے بعد سنیپ چیٹ انتظامیہ نے فوری طور پر اس کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایس او ایس کال جاری کی۔
’ابھی ہم نے اس کیس کو انڈر آبزرویشن رکھا ہوا ہے کیونکہ اس بات کی چھان بین بھی ضروری ہے کہ یہ نوجوان اس طرح کے خیالات کیوں رکھتا ہے۔‘ 

شیئر: