Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

محکمہ تعلیم سندھ کی اساتذہ کی بھرتی کا میرٹ گرانے کی سفارش

وزیر تعلیم نے بتایا کہ صوبے میں گرلز ایجوکیشن کے فروغ کے لیے خواتین امیدواران کو ٹیسٹ پاسنگ مارکس میں مزید رعایت دی جائے گی۔(فائل فوٹو: اے ایف پی)
گزشتہ ماہ سندھ میں سکول اساتذہ کی 14 ہزار سے زائد آسامیوں کے لیے بھرتی ٹیسٹ میں امیدوار اساتذہ کی ناقص ترین کارکردگی کی وجہ سے ایک فیصد آسامیاں بھی پُر نہ ہو سکیں، جس کے بعد اب محکمہ تعلیم نے صوبائی کابینہ سے اساتذہ کی بھرتی کے میرٹ کو گرانے کی سفارش کر دی ہے۔
وزیرِ تعلیم سندھ سردارعلی شاہ کے مطابق ملک کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ اتنی بڑی تعداد میں اساتذہ کی بھرتی ایک ساتھ کی جا رہی تھی، اور اس مقصد کے لیے انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) سکھر کی خدمات حاصل کی گئی تھیں جس کے ذریعے شفاف طریقے سے کمپیوٹرائزڈ ٹیسٹ منعقد کیا گیا۔
محکمہ تعلیم کے مطابق 14 ہزار آسامیوں کے لیے ایک لاکھ 60 ہزار افراد نے درخواستیں جمع کرائیں لیکن ان میں سے صرف 1258 افراد ہی یہ ٹیسٹ پاس کر سکے تھے، یوں انٹری ٹیسٹ پاس کرنے والوں کا تناسب ایک فیصد سے بھی کم رہا۔
وزیرِ تعلیم سردار علی شاہ نے معاملے کو سنگین قرار دیتے ہوئے تسلیم کیا تھا کہ یہ لمحۂ فکریہ ہے کہ صوبے میں معیار تعلیم ایسا ہو گیا ہے۔
اس معاملے کا حل محکمہ تعلیم نے یہ نکالا ہے کہ صوبائی کابینہ سے منظوری کے لیے سفارشات مرتب کر دی گئی ہیں جس کے تحت اساتذہ کے انٹری ٹیسٹ کے لیے میرٹ کو کم کیا جائے گا۔ یہ سفارشات ممکنہ طور پر منگل کو ہونے والے اجلاس میں زیر بحث آئیں گی۔
وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ ’محکمہ تعلیم کی طرف سے سندھ کابینہ کو پیش کرنے کے لیے اساتذہ کی بھرتی کی شرائط میں نرمی کرنے کی سفارشات مرتب کر رہے ہیں۔‘
انہوں نے وضاحت کی کہ محکمہ تعلیم نے آئی بی اے کی طرف سے لیے گئے ٹیسٹ کے ہر مضمون میں 45 فیصد نمبر حاصل کرنے کی شرط ختم کرنے کی سفارش کی ہے۔

وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا ہے کہ ’سندھ کابینہ کو پیش کرنے کے لیے اساتذہ کی بھرتی کی شرائط میں نرمی کرنے کی سفارشات مرتب کر رہے ہیں۔‘(فوٹو: سکرین گریب)

وزیر تعلیم نے بتایا کہ صوبے میں گرلز ایجوکیشن کے فروغ کے لیے اور خواتین امیدواران کی حوصلہ افزائی کے لیے خواتین امیدواران کو ٹیسٹ پاسنگ مارکس میں مزید رعایت دی جائے گی اور ان کے پاسنگ مارکس 40 تک کرنے کی سفارش کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے کہا کہ ’ہارڈ ایریاز کے امیدواران کو بھی رعایت دینے کا نقطہ زیر غور ہے، ’دیکھتے ہیں سندھ کابینہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔‘
میرٹ میں کمی یا تبدیلی کرنے کے حوالے سے وزیر تعلیم کا موقف یہ تھا کہ انٹری ٹیسٹ کے سسٹم سے یہ معلوم ہوا کہ جیسے یہ فرض کریں کہ اگر کسی ٹیچر نے سائنس کے لیے اپلائی کیا تو اس نے سائنس کا ٹیسٹ تو کلیئر کیا لیکن وہ اسلامیات یا جنرل نالج میں بہت کم نمبر لے پایا۔ ’اس وجہ سے ہر سبجیکٹ میں 45 نمبر لازمی لینے کی شرط ختم کی جا رہی ہے۔‘

شیئر: