نئے حکم نامے کے مطابق یہ چھٹیاں تنخواہ کے ساتھ ہوں گی۔
انہوں نے روس کے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ویکسین لگوائیں۔
عہدیداروں کے ساتھ ایک ٹیلی ویژن میٹنگ میں پوتن نے کہا کہ انہوں نے ’30 اکتوبر اور 7 نومبر کے درمیان ملک بھر میں نان ورکنگ ڈیز کے اعلان‘ کی حکومتی تجویز کی حمایت کی اور روسیوں سے کہا کہ وہ ’ذمہ داری دکھائیں‘ اور کورونا کی ویکسین لگوائیں۔
پوتن کا یہ اعلان روس میں ایک ہی دن میں کورونا وائرس سے ریکارڈ 1028 اموات کے بعد سامنے آیا۔
روس کے صدر نے ایک ٹیلی ویژن میٹنگ کے دوران کہا کہ چھٹیوں کا ’بنیادی مقصد ہمارے شہریوں کی زندگیوں اور صحت کا تحفظ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ روس میں کورونا وائرس پھیلنے کی شدت ملک کی ویکسینیشن کی شرح سے منسلک ہے جو کہ ’بدقسمتی سے‘ کم ہے۔
ویکسینیشن کی تعطل کی شکار مہم کے دوران حالیہ ہفتوں میں انفیکشن کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
سپوتنک وی سمیت کئی وسیع پیمانے پر دستیاب ویکسینوں کے باوجود ملک کی صرف 35 فیصد آبادی نے مکمل طور پر ویکسین لگوائی ہے۔
پوتن نے کہا کہ وہ حیران ہیں کہ کتنے ہی روسی ویکسین سے انکار کر رہے ہیں یہاں تک کہ ان کے ’قریبی دوستوں‘ میں شامل لوگ بھی۔
’یہ عجیب بات ہے۔ اچھی تعلیم ، سائنسی ڈگریاں رکھنے والے لوگ بھی ... میں سمجھ نہیں پا رہا کہ ہو کیا رہا ہے۔‘
اے ایف پی کے مطابق بدھ کے روز روس میں وائرس کے 34 ہزار سے زیادہ نئے کیسز اور کل2 لاکھ 26 ہزار 535 اموات ریکارڈ کی گئیں جو یورپی براعظم میں سب سے زیادہ اموات ہیں۔
نائب وزیراعظم تاتیانا گولیکووا نے بھی کہا کہ نئی پابندیاں سخت لیکن ضروری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’اس وقت میں ہم ایک دن میں اپنے ہزار سے زیادہ شہریوں کو کھو رہے ہیں۔ یہ خوفناک اعداد و شمار ہیں۔‘