Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں القاعدہ کا سینیئر رکن ڈرون حملے میں ہلاک: پینٹاگون

ستمبر میں بھی ایک امریکی فضائی حملے میں القاعدہ کے ایک سینیئر رکن کو نشانہ بنایا گیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پینٹاگون نے کہا ہے کہ شام میں ایک امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ کا ایک سینیئر رکن ہلاک ہوگیاہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعے کو امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کے ترجمان میجر جان رگسبی نے ایک بیان میں کہا کہ ’آج شمالی مغربی شام میں القاعدہ کے سینیئر رکن عبدالحامد المطار کو ایک امریکی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔‘
یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب دو روز قبل جنوبی شام میں ایک امریکی اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔ ستمبر میں بھی ایک امریکی فضائی حملے میں القاعدہ کے ایک سینیئر رکن کو ادلب میں ہلاک کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ’جمعے کو کیے گئے حملے میں مزید کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس حملے میں ایم کیو نائن ایئرکرافٹ استعمال کیا گیا۔‘
میجر جان رگسبی کا کہنا تھا کہ القاعدہ کے سینیئر رکن کو ختم کرنے سے اس دہشت گرد تنظیم کی کارکردگی پر اثر پڑے گا۔
واضح رہے کہ ستمبر کے آخر میں پینٹاگون نے شمال مغربی شام کے قریب ادلب میں القاعدہ کے سینیئر رکن سلیم ابو احمد کو ایک فضائی حملے میں ہلاک کیا تھا۔
امریکی مرکزی کمانڈ نے کہا تھا کہ وہ علاقائی سطح پر حملوں کی منصوبہ بندی، فنڈنگ اور ان حملوں کی منظوری دینے کے ذمہ دار تھے۔
مرکزی کمانڈ کے ترجمان میجر جان رگسبی نے مزید کہا کہ ’القاعدہ امریکہ اور ہمارے اتحادیوں کے لیے خطرہ ہے۔ القاعدہ بیرونی گروپس سے رابطوں، دوبارہ منظم ہونے اور آپریشنز کی منصوبہ بندی کے لیے شام کو بطور محفوظ پناہ گاہ استعمال کرتا ہے۔‘
شام میں جاری جنگ نے اس کو ایک پیچیدہ میدان جنگ بنا دیا ہے جس میں غیرملکی افواج، ملیشیا اور جہادی لڑ رہے ہیں۔
سنہ 2011 میں حکومت مخالف احتجاج کے خلاف بے رحم حکومتی کریک ڈاؤن کے بعد اس جنگ میں پانچ لاکھ کے قریب لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

شیئر: