Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا کھجور فیسٹول جو قدیم شہر میں مٹھاس پھیلا رہا ہے

بہت سے لوگ العلا کو ریگستانی علاقے کے طور پر جانتے ہیں۔ ( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے مشہور، تاریخی اور قدیم شہر العلا میں کھجور فیسٹول کا دوسرا ایڈیشن جاری ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تین ہفتے کا فیسٹیول الفوسان کے علاقے میں ہوتا ہے جسے دو حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ کھجوروں کی نیلامی اور سوق۔ یہ دونوں صرف 15 اکتوبر سے یکم نومبر کے اختتام ہفتہ کھلتی ہیں۔
بہت سے لوگ العلا کو ریگستانی علاقے کے طور پر جانتے ہیں تاہم بہت سے لوگ نہیں جانتے کہ صحرائی علاقوں کے درمیان 2.3 ملین سے زیادہ کھجور کے درخت ہیں جو سالانہ 90 ہزار ٹن کھجور پیدا کرتے ہیں۔
العلا کھجوروں کی مارکیٹ کی مانگ میں حال ہی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور یہ فیسٹیول مقامی کسانوں کو بین الاقوامی وزیٹرز اور سرمایہ کاروں سے جوڑ کر بین الاقوامی مارکیٹ میں مقامی فصلوں کی افزائش میں سہولت فراہم کرتا ہے۔
جرمنی سے العلا کا دورہ کرنے والے فیلکس ریس نے کہا ’یہ ایک خوبصورت اور تاریخی جگہ ہے، العلا کے عزم کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔ یہ تاریخی سنگم پر ہے، کسی ایسی چیز کی طرف جو مستقبل کی تعمیر کے دوران تاریخ کو ذہن میں رکھتی ہے، یہ ایک بہترین امتزاج ہے۔‘
اس فیسٹیول کا آغاز جمعے کی صبح سیزن کی پہلی تاریخی نیلامی سے ہوا۔ جیسے ہی سورج طلوع ہوا کسانوں نے اپنی فصلوں کو اپنے ٹرکوں سے اور نیلامی سائٹ پر اتار دیا۔
کھجوروں کی نیلامی یقینی طور پر خریداروں اور فروخت کرنے والوں کے لیے رابطے کی ایک بہترین جگہ ہے لیکن یہ خاندانوں اور سیاحوں کے لیے ایک دلچسپ تجربہ بھی ہے۔

العلا کھجور مارکیٹ کی مانگ میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

فیلکس ریس نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’آج ہم نے جو دیکھا وہ واقعی مستند تجربہ تھا کہ مقامی تھوک فروشوں کو العلا میں اس معروف جگہ سے کھجوریں کیسے ملتی ہیں بہت اچھا تھا اور میں نے پہلے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا اور ہم نے اس سے لطف اٹھایا۔‘
ایک اور جرمن کرسچین کیلر نے مزید کہا کہ ’پرانی دنیا اور نئی دنیا کا امتزاج دیکھنا اور اس کے ساتھ رہنا ہمیشہ اچھا لگتا ہے۔ ثقافت ان لوگوں کے بارے میں ہے جو العلا آتے ہیں اور اسے دیکھتے ہیں۔ جب آپ سیاحوں جیسے نئے لوگوں کو لاتے ہیں تو وہ اس کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ ‘
کھجوروں کی نیلامی کے بعد صبح کے اوقات میں سوق میں مقامی کسان اپنا سامان فروخت کرتے ہیں۔ سرمایہ کاری اور معلومات کے لیے بین الاقوامی تعاون کے لیے وقف کردہ حصے بھی ہیں۔
سوق مقامی لوگوں کے لیے بہت سی روایتی سرگرمیاں پیش کرتا ہے جن میں سعودی رقص کے ساتھ ساتھ بچوں کے تھیٹر پرفارمنس بھی شامل ہیں۔
یہ فیسٹیول شیئرنگ کلچر کے ساتھ ایک اور مقصد بھی پورا کرتا ہے۔ رائل کمیشن فار العلا کے گورنر شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان سعودی وژن 2030 کے اہداف کے مطابق خطے کی معاشی ترقی میں زراعت کے اہم کردار کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
یہ ایونٹ نہ صرف العلا کے کسانوں کے کام کو اجاگر کرتا ہے بلکہ کسانوں اور خریداروں کے لیے یکساں تجارتی مواقع کو فروغ دیتا ہے اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔
یہ فیسٹیول مہارت کے تبادلے اور بڑھتے ہوئے تعاون کے لیے ایک مرکز بناتا ہے جو جزوی طور پر معیشت کو متنوع بنائے گا اور نوجوانوں کے لیے سیاحت، مہمان نوازی اور ثقافتی شعبوں میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کرے گا۔

شیئر: