Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جان محمد جمالی بلوچستان اسمبلی کے بلامقابلہ سپیکر منتخب

بلوچستان عوامی پارٹی کے میر عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان کے 18 ہویں وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا (فائل فوٹو: اے پی پی)
میر جان محمد جمالی بلوچستان اسمبلی کے بلامقابلہ سپیکر منتخب ہوگئے ہیں۔ ان کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے اور وہ اس منصب پر دوسری مرتبہ  فائز ہوئے ہیں۔
سیکریٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ کے مطابق عبدالقدوس بزنجو کے استعفے کے بعد سپیکر بلوچستان اسمبلی کی خالی ہونے والی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی کا وقت سنیچر کی دوپہر 12 بجے تک تھا تاہم اس دوران صرف بلوچستان عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ اس طرح وہ بلا مقابلہ سپیکر منتخب قرار پائے۔
سیکریٹری اسمبلی کے مطابق جان محمد جمالی کی بطور سپیکر کامیابی کا اعلان اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی سپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کریں گے۔ اس کے بعد نومنتخب سپیکر اپنے منصب کا حلف اٹھائیں گے۔
جان محمد جمالی 1998 میں بلوچستان کے وزیراعلیٰ اور 2006 سے 2012 تک ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں۔
میر جان محمد جمالی اس سے قبل 2013 میں بلوچستان اسمبلی کے سپیکر منتخب ہوچکے ہیں۔ انہوں نے 2015 میں مسلم لیگ ن کی قیادت سے اختلافات کے باعث اپنے منصب سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
2018 میں جب بلوچستان عوامی پارٹی کی تشکیل دی گئی تو وہ اس کا حصہ بن گئے۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعلیٰ جام کمال کے مستعفی ہونے کے بعد جمعے کو بلوچستان عوامی پارٹی کے میر عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان کے 18 ہویں وزیراعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا۔
جام کمال کے مستعفی ہونے کے بعد قائد ایوان کی خالی نشست کے لیے عبدالقدوس بزنجو واحد امیدوار تھے۔ ان کے مقابلے میں کسی نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے، تاہم قواعد و ضوابط کے مطابق مقابلے میں کوئی امیدوار سامنے نہ آنے کے باوجود قائد ایوان کے لیے ووٹنگ اور مطلوبہ 33 ووٹ لینا ضروری تھے۔
حزب اختلاف کی جماعتیں جمعیت علمائے اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی اور پشتونخوا میپ نے جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں عبدالقدوس بزنجو کا ساتھ دیا تھا مگر انہیں قائد ایوان کی حیثیت سے ووٹ نہیں دیا۔ تینوں جماعتوں نے بدستور اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔

شیئر: