Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آج کے میچ کی خاص بات کہ انڈیا 10  وکٹوں سے نہیں ہارا‘

ںیوزی لینڈ نے انڈیا کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی (فوٹو: اے ایف پی)
 ٹی 20 ورلڈ کپ میں اتوار کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں آٹھ وکٹوں سے شکست کے بعد انڈیا کے لیے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں۔
انڈیا کی شکست اس وقت سوشل میڈیا پر بھی موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ انڈیا میں تو صارفین خراب کارکردگی پر انڈیا کی ٹیم کے خوب لتے لے رہے ہیں تاہم انڈیا کی شکست پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی ٹائم لائنز پر بھی نمایاں ہے۔
انڈیا کے سابق کپتان اور مشہور بیٹسمین وریندر سہواگ  بھی انڈیا کی شکست پر مایوس ہے۔ سہواگ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا ہےکہ ’انڈیا نے مایوس کیا ، نیوزی لینڈ کی کارکردگی حیرت انگیز تھی۔ انڈین ٹیم کی باڈی لینگویج اچھی نہیں تھی اور پہلے کئی مواقع کی طرح شاٹس سلیکشن بھی ناقص تھی۔‘
وریندر سہواگ نے مزید لکھا ہے کہ ’ نیوزی لینڈ نے عملی طور پر اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہم اگلے مرحلے تک نہ پہنچ پائیں۔ اس شکست سے انڈیا کو نقصان پہنچے گا اور اب سنجیدگی سے جائزہ لینے کا وقت ہے۔‘
انڈیا کی شکست پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ کیا انڈیا اب سیمی فائنل تک رسائی حاصل کر پائے گا۔  اس حوالے سے پاکستان کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’انڈیا کے پاس سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے چانسز کم ہیں۔‘
 شاہد آفریدی نے انڈیا کی شکست پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ’ انڈیا نے اپنے دو بڑے میچز جس طرح کھیلا، ان کو دیکھتے ہوئے ان کا سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا معجزے سے کم نہیں ہوگا۔‘
پاکستان سے شکست کے بعد مسلسل دوسری ہار پر جذباتی شائقین نے انڈین ٹیم کو آڑے ہاتھوں لیا۔
ایک صارف سارتھک اگروال نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کیا’آج کے میچ کی خاص بات یہ ہے کہ انڈیا 10  وکٹوں سے نہیں ہارا۔‘
واضح رہے کہ انڈیا کو پاکستان کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی میں دس وکٹوں سے شکست ہوئی تھی اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچ انڈیا نے آٹھ وکٹوں سے ہارا۔
ایک اور صارف سورابھ نے آئی پی ایل اور انڈین کرکٹ ٹیم پر تنقید کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ہندوستان کے پاس دو الگ الگ کرکٹ ٹیمیں ہونی چاہیے، ایک آئی پی ایل کے لیے اور دوسری آئی سی سی ٹورنامنٹس کے لیے تاکہ دونوں اپنے اپنے ٹورنامنٹ پر توجہ مرکوز کر سکیں۔‘

 

انہوں نے مزید لکھا ہے ’انڈیا میں کھلاڑیوں کی کمی نہیں اور نہ ہی بی سی سی آئی غریب ہے، ان کے پاس اتنا پیسہ ہے کہ وہ دو تین ٹیمیں رکھ سکتے ہیں۔‘
صحافی منصور علی خان نے میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’انڈیا کی آبادی 1 ارب 38 کروڑ جب کہ نیوزی لینڈ کی آبادی 50 لاکھ ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کی مالی حیثیت 295 ملین ڈالر جبکہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی مالی حیثیت 9 ملین ڈالر ہے۔‘
انڈیا  اپنا اگلا میچ افغانستان کے خلاف کھیلے گا۔

شیئر: