Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بچے کو سکول میں داخلہ مل گیا

اسسٹنٹ کمشنر انیل سعید کے مطابق بچے کو دوبارہ سکول میں داخلہ کروا دیا گیا ہے۔ (فوٹو: سکرین گریب)
بارہ برس کے عمران کورونا وائرس اور اس کے بعد لگنے والے لاک ڈاؤن سے پہلے اسلام آباد کے علاقے بری امام کے ایک سرکاری سکول میں پڑھا کرتا تھا۔
پھر لاک ڈاؤن کی وجہ سے سکول بند ہوگئے اور حالات نے کچھ ایسا رخ بدلا کہ وہ سڑکوں پر لوگوں کی گاڑیاں صاف کرنے لگا۔
عمران کو پڑھائی کا شوق تو تھا لیکن جب وہ کئی ہفتے غیرحاضر رہنے کے بعد اپنے سکول واپس گیا تو اسے کہا گیا کہ اس کی عمر کافی ہے اور اب اسے چوتھی جماعت میں داخلہ نہیں مل سکتا۔
اس بچے کی ویڈیو اسلام آباد کی ایک صحافی مونا خان نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے شیئر کی تھی۔
ویڈیو میں بچہ صحافی کو بتاتا ہے کہ ’کورونا کی وجہ سے سکول بند ہوگیا تھا اور میں تھوڑے دنوں کے بعد گیا تو نام خارج تھا۔‘
’پھر گیا تو کہا کہ تمہاری عمر نہیں ہے۔‘
صحافی نے اپنی ویڈیو کے ساتھ لکھا کہ ’غریب کا بچہ کیا اب سرکاری سکول میں بھی نہیں پڑھ سکتا؟ خواب تو اس بچے کا بھی ہے کہ بڑا ہوکر ڈاکٹر بنے لیکن کیسے؟‘
ان کی اس ویڈیو پر اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر محمد حمزہ شفقات نے کہا تھا کہ وہ اس بچے کو کسی سکول میں داخلہ دلانے کی کوشش کریں گے۔

لیکن اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے ایک دن بعد ہی اس بچے کا سکول میں داخلہ کرا دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں اسسٹنٹ کمشنر انیل سعید نے ٹوئٹر پر ویڈیو پوسٹ کی جس کے ساتھ انہوں نے لکھا کہ ’بچے کو دوبارہ بری امام کے اسی سکول میں داخلہ کروا دیا گیا ہے۔‘
اس ویڈیو میں بارہ سالہ عمران کو سکول یونیفارم میں دیکھا جاسکتا ہے اور وہ داخلہ دینے پر پرنسپل کا اور اسسٹنٹ کمشنر انیل سعید کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔

شیئر: