Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کی رحمۃ للعالمین اتھارٹی کے قیام پر مسلم ممالک کے سفیروں سے بات چیت

وزیراعظم نے نوجوانوں کی کردار سازی کے لیے سکولوں میں اخلاقیات کی تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ (فوٹو: پی آئی ڈی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے مسلم ممالک کے سفیروں سے ملاقات کی اور اسلاموفوبیا سمیت مسلم دنیا کو درپیش جدید چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے رحمۃ للعالمین اتھارٹی کے قیام کے اپنے تصور کا خاکہ پیش کیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق عمران خان کی مسلم ممالک کے پاکستان میں تعینات سفیروں کے ساتھ یہ ملاقات جمعرات کو ہوئی۔
واضح رہے کہ مذہبی خطوط پر میڈیا اور قومی نصاب کی نگرانی کے لیے رحمۃ للعالمین اتھارٹی کے قیام کا اعلان گزشتہ ماہ وزیراعظم نے کیا تھا۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق وزیراعظم نے واضح کیا کہ رحمۃ للعالمین اتھارٹی کے قیام کا بنیادی مقصد باہمی تحقیق کے ذریعے سنت کے فہم کو فروغ دینا اور نوجوانوں کو اپنے اسلامی تشخص، اقدار اور ثقافت کے تحفظ کے لیے ضروری آلات فراہم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘رحمۃ للعالمین اتھارٹی کو مسلم نوجوانوں کو درپیش عصری مسائل پر تبادلہ خیال کرنے اور جدید چیلنجز بالخصوص اسلامو فوبیا کے حوالے سے مربوط اور منطقی فکری جواب پیش کرنے کے لیے دنیا بھر کے اسلامی اسکالرز کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کا پابند بنایا گیا۔‘
’وزیراعظم نے اسلام کے اصولوں اور حقیقی تعلیمات کے مطابق مسلم نوجوانوں کی کردار سازی کے لیے سکولوں میں اخلاقیات کی تعلیم دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے نوجوان نسل کی شخصیت سازی اور طرز زندگی پر اثر انداز ہونے والے پرنٹ، ڈیجیٹل اور الیکٹرانک میڈیاکی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔‘
یاد رہے کہ عمران خان نے بدھ کے روز قوم سے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان کو اپنے نوجوانوں کو ’غیر اخلاقی اجنبی کلچر‘ سے بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے جو مواصلات کے جدید ذرائع سے پھیل رہا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق مسلم ممالک کے متعدد سفیروں نے وزیر اعظم کے اس اقدام کو سراہا۔

شیئر: