Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن اقامہ ہولڈر تارکین کو براہ راست سعودی عرب آنے کی اجازت ہے؟

ویکسین کی دونوں خورراکیں سعودی عرب میں نہ لگوانے کی صوررت میں براہ راست مملک نہیں جا سکتے۔ فوٹو اے ایف پی
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے بعض معاملات میں نرمی کے باوجود احتیاطی تدابیر پرعمل جاری ہے۔ پاکستان سمیت متعدد ممالک سے براہ راست مسافروں کے آنے پر تاحال پابندی برقرار ہےـ  
سفری پابندی والے ممالک سے تعلق رکھنے والے اقامہ ہولڈرز اگر کسی ایسے ملک سے سفر کرتے ہیں جہاں سے مسافروں کی آمد پر پابندی نہیں وہاں 14 دن قیام کرنے کے بعد مملکت آسکتے ہیں ـ 
 ایک خاتون نے جوازات کے ٹوئٹر پردریافت کیا ’میرے شوہر سعودی عرب میں ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا چکے ہیں اب وہ پاکستان آئے ہیں جبکہ میں نے پاکستان میں ہی ویکسین لگائی تھی کیا میں شوہر کے ہمراہ براہ راست مملکت جاسکتی ہوں؟‘
 سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ وہ اقامہ ہولڈر تارکین جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہیں، وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائیں انہیں براہ راست آنے کی اجازت نہیں۔
خیال رہے کہ سعودی وزارت داخلہ نے گزشتہ ہفتے شعبہ تدریس سے تعلق رکھنے والے اقامہ ہولڈرز غیر ملکیوں کو براہ راست آنے کی مشروط اجازت دی تھی جس کے تحت ایسے افراد جو سرکاری یا نجی شعبے میں درس و تدریس سے منسلک ہیں وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں تاہم انہیں قرنطینہ میں رہنا ہوگاـ  
قرنطینہ میں رہنے کے پانچ دن بعد انہیں مقررہ و منظور شدہ لیبارٹری سے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا جس کی رپورٹ نیگیٹو آنے پر ہی انہیں قرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔

چند ممالک سے براہ راست سعودی عرب سفر پر پابندی عائد ہےـ فوٹو اے ایف پی

 جوازات کے ٹوئٹر پر ایک اورشخص نے دریافت کیا  کہ ’وہ افراد جنہوں نے ایک ویکسین سعودی عرب اور دوسری پاکستان میں لگوائی ہے وہ براہ راست مملکت آسکتے ہیں؟‘ 
اس بارے میں جوازات کا کہنا تھا کہ ممنوعہ ممالک سے براہ راست آنے کے لیے ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانا شرط ہے، اس کے علاوہ مخصوص زمروں میں شامل افراد کو ہی براہ راست مملکت آنے کی اجازت  ہے ـ 
خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے تاحال احتیاطی تدابیر کے تحت پاکستان، انڈیا، بنگلہ دیش، افغانستان، ترکی، مصر اور سری لنکا سے براہ راست مسافروں کے آنے پر پابندی عائد ہےـ  
مذکورہ ممالک کے شہری مملکت سے جا تو سکتے ہیں تاہم وہاں سے براہ راست مملکت نہیں آسکتےـ اس لیے وہ افراد جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ایک ہی ویکسین لگوائی تھی اگر وہ مملکت آنا چاہتے ہیں تو وہ کسی ایسے ملک میں جہاں سے مسافروں کی آمد پرپابندی عائد نہیں، وہاں 14 دن قیام کرنے کے بعد سعودی عرب جا سکتے ہیں۔

شیئر: