Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان: فوجی بغاوت کے خلاف نکلنے والے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ

مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ ’اقتدار عوام کا ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)
سوڈان کے کئی شہروں میں سکیورٹی فورسز نے فوجی بغاوت کے خلاف نکالے جانے والی ریلیوں کے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا ہے۔
مظاہرین فوج کے کنٹرول کے خلاف ملک کے کئی شہروں میں دو دن کی سول نافرمانی کے تحت سراپا احتجاج ہیں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو سوڈان کے شہر خرطوم، اومدرمن، ودمدنی اور اطبارہ میں سینکڑوں مظاہرین بغاوت کے خلاف ریلیاں نکال رہے تھے۔
مظاہرین نعرے لگا رہے تھے کہ ’اقتدار عوام کا ہے۔‘ انہوں نے فوجی حکمرانی کی مخالفت کرتے ہوئے ’سویلین حکومت‘ کا مطالبہ کیا۔
سوڈان بھر میں فوج کے قبضے کے بعد سے 25 اکتوبر سے احتجاج کی لہر جاری ہے۔ تاہم ان مظاہروں کو سخت کریک ڈاؤن کا سامنا رہا ہے۔
سینٹرل کمیٹی آف سوڈان ڈاکٹرز کے مطابق ان مظاہروں کے دوران کم از کم 14 افراد ہلاک اور تقریباً 300 زخمی ہوئے ہیں۔
اومدرمن میں اتوار کو مظاہرہ دیکھنے والی ہدیٰ عثمان کا کہنا تھا کہ ’مظاہری نے گلیاں بند کر دی تھیں، گاڑیوں کو آگ لگا رہے تھے، فوجی حکمرانی کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اور کہہ رہے تھے کہ لوگ سویلین حکومت چاہتے ہیں۔‘
تقریباً دو ہفتے قبل جنرل عبدالفتاح البرہان نے حکومت اور فوجی سویلین خودمختار کونسل کو تحلیل کر دیا تھا۔ یہ کونسل ملک کو مکمل سویلین حکمرانی کی طرف لے جانے والی تھی۔
جنرل عبدالفتاح البرہان نے ایمرجنسی نافذ کردی تھی اور سوڈان کی سویلین قیادت کو حراست میں لے لیا تھا۔
وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کو کچھ دیر کے لیے حراست میں لیا گیا تھا اور پھر انہیں موثر نظر بندی میں رکھ دیا گیا تھا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق جنرل عبدالفتاح البرہان نے اتوار کو عرب لیگ کے ایک وفد سے ملاقات کی تھی۔

شیئر: