Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماحول کو بچانے کے لیے معاہدہ، امیر ممالک ’مزید رقم میز پر رکھیں‘: بورس جانسن

ان کا کہنا تھا کہ ’ترقی پذیر ممالک کو معلوم ہونا چاہیے کہ تبدیلی کے لیے کافی رقم موجود ہے (فوٹو اے ایف پی)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ترقی یافتہ ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ ماحول کو بچانے کے لیے معاہدے کے لیے مزید ’رقم میز پر رکھیں۔‘
نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’یہ اگلے چند گھنٹوں میں یہ ہونا چاہیے۔‘
گلاسگو میں جاری کوپ 26 کانفرنس جمعے کی شام کو اختتام پذیر ہوگا۔
بورس جانسن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ترقی پذیر ممالک کی جانب سے معاہدے کے حوالے سے ضروری تبدیلیاں کرنے کے لیے ہمیں  مزید رقم میز پر رکھنے کی ضرورت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ترقی پذیر ممالک کو معلوم ہونا چاہیے کہ تبدیلی کے لیے کافی رقم موجود ہے اور شروعات کے لیے ارادہ بھی موجود ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر ان کے اندر یہ ڈیل کرنے کی ہمت ہے تو ہمارے پاس ایک روڈ میپ ہے جس سے ہمیں آگے بڑھنے میں مدد ملے گی اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے نمٹا جا سکے گا۔‘
اس سے قبل جمعے ہی کو اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا تھا کہ جب تک حکومتیں تیل، گیس اور کوئلے کے منصوبوں میں کھربوں کی سرمایہ کاری کررہی ہیں کاربن کے اخراج میں کمی لانے سے متعلق تمام وعدے غیر مخلصانہ ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انتونیو گوتریس نے موسمیاتی تبدیلیوں کی کانفرنس کوپ 26 سے خطاب میں کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے کیے جانے والے اعلانات حوصلہ افزا تو ہیں لیکن ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب فوسل فیول کی صنعت کو کھربوں کی سبسڈی دی جا رہی ہو تو یہ وعدے جھوٹے لگتے ہیں۔

شیئر: