Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ماحولیاتی کانفرنس: ’کاربن کا اخراج کم نہ کرنے تک تمام وعدے غیر مخلصانہ ہیں‘

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں کیے جانے والے وعدے ناکافی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ جب تک کہ حکومتیں تیل، گیس اور کوئلے کے منصوبوں میں کھربوں کی سرمایہ کاری کررہی ہیں کاربن کے اخراج میں کمی لانے سے متعلق تمام وعدے غیر مخلصانہ ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق انتونیو گوتریس نے موسمیاتی تبدیلیوں کی کانفرنس کوپ 26 سے خطاب میں کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے کیے جانے والے اعلانات حوصلہ افزا تو ہیں لیکن ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب فوسل فیول کی صنعت کو کھربوں کی سبسڈی دی جا رہی ہو تو یہ وعدے جھوٹے لگتے ہیں۔
تقریباً 200 ممالک کے مابین دو ہفتے تک جاری رہنے والے مذاکرات میں اہم ماحولیاتی مسائل کا حل ابھی تک نہیں نکالا جا سکا۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ تمام ممالک کو ماحولیاتی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے تیزی سے کام کرنا ہوگا اور جذبہ دکھانا ہوگا۔
کوپ 26 کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ پیرس ماحولیاتی معاہدے کے تحت طے ہونے والے ہدف کا حصول عالمی سطح پر ممکن بنایا جا سکے۔
پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 سے 2 ڈگری سلسیس تک محدود رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔
تاہم اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ مختلف ممالک کے کاربن کے اخراج میں کمی سے متعلق منصوبوں کے باوجود اس صدی میں درجہ حرارت 2.7  ڈگری سیلسیس بڑھے گا۔
انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ ہر ملک، ہر شہر، ہر کمپنی، ہر مالیاتی ادارے کو مکمل طور پر، معتبر انداز میں اور قابل تصدیق طریقے سے کاربن کے اخراج کو ابھی سے کم کرنا ہوگا۔
کانفرنس کے صدر اور برطانوی وزیر آلوک شرما نے شریک ممالک کے نمائندوں کو مزید جذبہ دکھانے کا کہا اور متنبہ کیا کہ کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں محدود وقت رہ گیا ہے۔
خیال رہے کہ دو ہفتے تک جاری رہنے والی کانفرنس جمعہ 12 نومبر کو اختتام پذیر ہوجائے گی۔

شیئر: