Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی سٹاک مارکیٹ اب مملکت کی پوری معیشت سے بڑی‘

 آرامکو کو شامل کرنےکےساتھ تداول کا حجم معیشت سے چار گنا زیادہ ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے کہا ہے کہ ’سعودی سٹاک مارکیٹ آرامکو کو زیر غور لائے بغیر اب مملکت کی پوری معیشت سے بڑی ہے۔‘
عرب نیوز کے مطابق سعودی اکنامک ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایک سیشن کے دوران خطاب کرتے ہوئے محمد الکوائز نے انکشاف کیا کہ لسٹنگ کی مزید 54 درخواستیں زیر التوا ہیں جن میں سے31 ڈائریکٹ لسٹنگز ہیں۔
محمد الکوائز نے کہا کہ آرامکو کو شامل کرنے کے ساتھ تداول کا حجم معیشت سے چار گنا زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹ لسٹنگ کے لیے بڑی تعداد میں کمپنیوں کی رفتار اس لیے ہے کہ مملکت جی سی سی ریجن میں ڈائریکٹ لسٹنگ کے طریقہ کار کو لاگو کرنے والی پہلی کمپنی تھی۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی اس وقت ڈائریکٹ لسٹنگ کے طریقہ کار کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ وہ بہتری متعارف کرائی جا سکے جو تجربے کو مرکزی مارکیٹ میں لاگو کرنے سے پہلے درکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ان کمپنیوں کے لیے لچک میں نمایاں اضافہ ہوا جو اپنے شیئرز کی لسٹ بنانا چاہتی ہیں اور یہ ان بہت سے عوامل میں سے ایک تھا جس نے سعودی آرامکو آئی پی او کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
سعودی کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اداروں اور افراد کے درمیان تقسیم کا تناسب پیشکش کی نوعیت کے مطابق تبدیل ہو سکتا ہے۔ یہ ایک پیشکش سے دوسری پیشکش میں تبدیل ہو سکتا ہے اور یہ سعودی تداول گروپ کے آئی پی او میں ہوا۔
محمد الکوائز نے مزید کہا کہ مرکزی مارکیٹ بنانے والے کا کردار مارکیٹ میں لیکویڈیٹی فراہم کرنا ہے نہ کہ مارکیٹ کو بڑھنے یا گرنے سے بچانا۔

لسٹنگ کی مزید 54 درخواستیں زیر التوا ہیں (فوٹو ایس پی اے)

انہوں نے کہا کہ سرکاری قرض کے آلات میں ایک مارکیٹ میکر ہےکیونکہ ان کا براہ راست بینکوں کے ایک گروپ کے ساتھ معاملہ کیا جاتا ہے جو ریاست سے خریدتے ہیں، اور وہ خرید و فروخت کے خواہشمندوں کو دو قیمتیں پیش کرتے ہیں۔
محمد الکوائز نے مزید کہا کہ سعودی تداول گروپ مین مارکیٹ اور نومو میں سٹاک کو شامل کرنے کے لیے مارکیٹ بنانے کے دائرے کی ترقی اور توسیع پر کام کر رہا ہے۔
سعودی تداول گروپ اس ماہ شروع ہونے والے آئی پی او سے تقریباً ایک بلین ڈالر اکٹھا کرنے کی امید کر رہا ہے۔
اصل منصوبہ 36 ملین شیئرز میں سے 10 فیصد افراد کو مختص کرنا تھا، اس سے پہلے کہ اسے بعد میں بڑھا کر 30 فیصد کر دیا جائے۔
سعودی تداول گروپ کے سی ای او خالد الحسن نے کہا کہ اس اضافے کو ہمیشہ ایک ممکنہ آپشن سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی مارکیٹ میں ریٹیل خریدار روزانہ اور ماہانہ کاروبار کے لحاظ سے سائز یا مارکیٹ کی کشش کے لحاظ سے بہت اہم حصہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
اداروں کے لیے آرڈر بک بنانے کا عمل 21 سے 26 نومبر تک جاری رہے گا۔

شیئر: