Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کا پوپ فرانسس کو دیا گیا تحفہ ابو ظبی آرٹ میں خریداری کے لیے دستیاب

کارپٹ ابوظبی کے ولی عہد  نے پوپ فرانسس کو تحفے میں دیا تھا (فوٹو عرب نیوز)
رومن کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کو متحدہ عرب امارات کا تحفہ ایک نان فنجبل ٹوکن ( این ایف ٹی ) کے طور پر پیش کیا گیا ہے جو اس ہفتے ابو ظبی آرٹ میں ایک لاکھ 50 ہزار ڈالر میں خریداری کے لیے دستیاب ہو گا۔
عرب نیوز کے مطابق معروف پونٹیفیکس کارپٹ کو نان فنجبل ٹوکن میں تبدیل کر دیا گیا اور اسے 65 انچ کے ڈیجیٹل کینوس پر ایک آرائشی سونے کے فریم میں دکھایا جائے گا۔
فاطمہ بنت محمد بن زاید انیشیٹو کے مطابق اس کی 80 فیصد آمدنی افغان بُنکروں اوران کے خاندانوں کو دی جائے گی۔
یہ کارپٹ اصل میں ابوظبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زید نے پوپ فرانسس کو ستمبر 2016 میں ویٹیکن کے دورے پر تحفے میں دیا تھا جہاں دونوں رہنماؤں نے موجودہ سفارتی روابط کو مضبوط بنانے اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے پر بات چیت کے لیے ملاقات کی تھی۔
پونٹیفیکس کارپٹ کا واحد موجودہ ورژن  پوپ فرانسس کے پاس ہے لیکن آرٹ ورک کو امر کرنے کے لیے مورو کلیکٹو نے ایک نان فنجبل ٹوکن بنایا تھا۔
فاطمہ بنت محمد بن زاید انیشیٹو کے سی ای او میوند جبارخیل نے کہا کہ ’ہمارے سب سے معروف قالینوں میں سے ایک کو نان فنجبل ٹوکن میں تبدیل کرنے کا عمل  ایک اہم قدم ہے۔ یہ نہ صرف ہمیں اپنے ڈیزائنز کو عالمی سطح تک پہنچانے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ یہ آمدنی کا ایک نیا سلسلہ کھولتا ہے جو افغانستان میں ہمارے دستکاروں کے لیے خاص طور پر تازہ  بحران کی روشنی میں انمول ہو گا۔ سخت سردیوں کے قریب آنے کے ساتھ اکٹھے کیے گئے فنڈز افغانستان میں سب سے زیادہ کمزور لوگوں کو بنیادی امدادی اشیا فراہم کرنے کی طرف جائیں گے۔‘

پونٹیفیکس کارپٹ کا واحد موجودہ ورژن  پوپ فرانسس کے پاس ہے(فوٹو ٹوئٹر)

مورو کلیٹکو میں ہیڈ آف ڈیزائن جین سٹیلکو نے کہا کہ ’ نان فنجبل ٹوکن کے بارے میں ایک بہترین چیز یہ ہے کہ وہ فنکاروں کو خودمختاری واپس دیتے ہیں، جبکہ ایک ہی وقت میں ہمیں دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی اجازت دیتے ہیں کیونکہ نان فنجبل ٹوکن جغرافیائی یا جسمانی تبدیلیوں کے پابند نہیں ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ فاطمہ بنت محمد بن زاید انیشیٹو کے ساتھ کام کر کے موروکلیٹکو کو افغانستان میں خواتین کے ڈیزائن کردہ قالینوں سے نان فنجبل ٹوکن بنانے کی اجازت ملی ہے جو بلاک چین ٹیکنالوجی سے بھی مستفید ہو رہی ہیں، جو ان کی زندگیوں میں حقیقی اور دیرپا تبدیلی لانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔‘

شیئر: