Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’الیکٹرانک بل‘ سے تجارتی پردہ پوشی کا خاتمہ کس طرح؟

دکانداروں کے درمیان منصفانہ مسابقت کے ماحول کو تقویت  ملے گی (فوٹو،ایس ہی اے)
 مملکت بھر میں سعودی شہری اور مقیم غیرملکی 4 دسمبر2021 کا انتظار کر رہے ہیں- یہ وہ تاریخ ہے جب الیکٹرانک بل کا پہلا مرحلہ شروع ہو گا-
 اس حوالے  سے زکوٰۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی پورے ملک میں آگہی مہم چلا رہی ہے- کہا جارہا ہے کہ یہ کثیر المقاصد پروگرام ہے- اس کا ایک بڑا مقصد سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا پتہ لگانا بھی ہے-
کئی لوگ یہ دریافت کرنے لگے ہیں کہ آخر الیکٹرانک بل سعودیوں کے  نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کا پتہ لگانے میں کس طرح معاون ثابت ہو سکتے ہیں- 
زکوۃ، ٹیکس اور کسٹم اتھارٹی کے تعاون سے رابطہ مرکز ’متمم‘ نے الیکٹرانک بل سے متعلق اٹھنے والے سوالات کے جوابات کا سلسلہ شروع کیا ہے-
اتھارٹی کے ڈپٹی گورنر عبداللہ الفنتوخ نے کہا ہے کہ الیکٹرانک  بل قومی پروگرام ہے- یہ سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے خاتمے  میں معاون بنے گا-

الیکٹرانک بل کا پہلا مرحلہ 4 دسمبرسے نافذ کیا جائے گا(فوٹو، ٹوئٹر)

بل کی بدولت دکانداروں کے درمیان منصفانہ مسابقت کے ماحول کو تقویت ملے گی- یہ پروجیکٹ سب کی مدد سے ہی کامیاب ہو سکے گا- 
الفنتوخ نے بتایا کہ الیکٹرانک بل پروجیکٹ دو مراحل  میں نافذ کیا جارہا ہے- پہلے مرحلے میں الیکٹرانک بل کے اجرا اور اسے الیکٹرانک سسٹم میں محفوظ کرنے پر زور دیا جائے گا-
دوسرے مرحلے میں الیکٹرانک بل مفصل شکل میں جاری ہوگا اور اسے سسٹم سے مربوط کیا جائے گا- 
سعودیوں کے نام سے غیرملکیوں کے کاروبار کے انسداد کے قومی پروگرام کے ایگزیکٹیو چیئرمین احمد السویلم نے کہا کہ تجارتی پردہ پوشی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے- الیکٹرانک بل اسے قابو کرے گا- 
السویلم کا مزید کہنا تھاکہ الیکٹرانک بل کے دوسرے مرحلے میں سودے سے متعلق تمام گوشوارے جمع کیے جائیں گے- اس سے تجارتی پردہ پوشی کے بارے میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کی تصدیق ہوسکے گی- 
السویلم نے کہا کہ الیکٹرانک بل کا ایک فائدہ یہ ہوگا کہ اجارہ داری کا خاتمہ ہوگا- مشکوک اداروں کے ساتھ کاروبار کرنے والا نیٹ ورک  کا بھی پتا لگے گا- 
ایک کامیاب سرمایہ کار فارس الترکی کا کہنا تھا کہ  الیکٹرانک بل کا فائدہ کاروباری اداروں کے مالکان کو پہنچے گا-
اس کے بڑے فوائد ہوں گے- ٹیکس، اقرار ناموں کی شرح بڑھے گی- بجٹ منظم ہوگا- بڑے  تاجروں کے کاروبار پر اس کے خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے- 

شیئر: