Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسانوں کی جیت، مودی کا متنازع زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان

انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے جن کی وجہ سے تقریباً ایک سال سے کسان ملک گیر احتجاج کر رہے تھے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے جمعے کو قوم سے خطاب میں کہا کہ ’ہم نے تینوں زرعی قوانین واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم تینوں قوانین کو واپس لینے کے لیے پارلیمنٹ کے اجلاس میں آئینی عمل کا آغاز کریں گے جو رواں ماہ کے آخر میں شروع ہوگا۔‘
انڈیا کے دارالحکومت نئی دہلی کی سرحدوں پر متنازع زرعی قوانین کے خلاف سراپا احتجاج کسانوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے تحریک کو مزید تیز کرنے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں ماہ انڈین سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ زرعی قوانین کا معاملہ عدالت میں ہے اور وہ جمعرات کو اس بات کا جائزہ لے گی کہ کیا کسانوں کو احتجاج کا حق ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق منگل کو کسانوں کی قیادت نے ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بڑی تعداد میں دہلی کی سرحد پر پہنچیں۔
رواں ماہ کے آغاز میں پرتشدد مظاہروں کے دوران چار کسانوں سمیت آٹھ افراد کی ہلاکت کے بعد سپریم کورٹ نے احتجاج پر سوال اٹھایا تھا۔
گذشتہ سال ستمبر میں انڈیا کی کئی ریاستوں میں کسانوں کے احتجاج کے باوجود صدر نے زراعت کے حوالے سے تین متنازع بلوں کی منظوری دی تھی۔

26 جنوری کو انڈیا کے یوم جمہوریہ کے موقع پر کسان دارالحکومت دہلی کے لال قلعہ میں داخل ہو گئے تھے اور اس کے اوپر جھنڈا لہرا دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

انڈین کسانوں کا کہنا تھا کہ نئے قوانین سے ان کا زرعی اشیا کی قیمتوں کے تعین کا اختیار متاثر ہوگا جبکہ بڑے ریٹیلیرز قیمتوں کو کنٹرول کریں گے۔
گذشتہ سال 27 نومبر سے نافذالعمل نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کی وجہ سے ہزاروں کسانوں نے دارالحکومت میں ڈیرے ڈال رکھے تھے اور کسانوں کا یہ احتجاج 2019  میں دوسری مرتبہ انتخابات جیتنے والی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کی حکومت کے لیے بڑا چیلینج  بنا ہوا تھا۔
26 جنوری کو انڈیا کے یوم جمہوریہ کے موقع پر  نئے زرعی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت دہلی کے لال قلعہ میں داخل ہو گئے تھے اور اس کے اوپر جھنڈا لہرا دیا تھا۔
اس پر وزیراعظم نریندر مودی نے کہا تھا کہ دلی میں مظاہرین نے لال قلعے پر دھاوا بول کر ملک کی ’توہین‘ کی ہے۔

شیئر: