Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہلی سعودی وومن قومی ٹیم کی جرمن کوچ فٹ بال کے نئے دور کی منتظر

اس ماہ قومی ٹیم کے ساتھ اپنا پہلا تربیتی سیشن کیا ہے( فوٹو ٹوئٹر)
سعودی عرب فٹ بال فیڈریشن نے باضابطہ طور پر خواتین کی پہلی قومی ٹیم کی ہیڈ کوچ مونیکا سٹاب کو ریاض میں ان کی نئی ذمہ داری پر خوش آمدید کہا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق تجربہ کار مونیکا سٹاب کو اگست میں تعینات کیا گیا تھا جنہوں نے اس ماہ قومی ٹیم کے ساتھ اپنا پہلا تربیتی سیشن کیا۔
فٹ بال کے شعبے میں خواتین کی ترقی میں اپنا نام پیدا کرنے والی 62 سالہ جرمن سپورٹس آئیکون مونیکا سٹاب نے 1970 سے فٹ بال کے میدان سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
انہوں نے1977 تک جرمنی کی فٹ بال کلب ککرز آفنباچ کی نمائندگی کی اورایک سال تک جرمنی کی ہی این ایس جی اوبرسٹ شائل کلب میں شامل رہیں۔
جرمن آئیکون مونیکا نے کوئنز پارک رینجرز، پیرس سینٹ جرمین اور ساؤتھمپٹن وومن فٹ بال کلب کے لیے 1980 کی دہائی تک فٹ بال کی دنیا میں اپنا نام پیدا کیا۔
سعودی فٹ بال کی تاریخ کا حصہ بننے پر سٹاب نے کہا کہ ’یہ ان لوگوں کے لیے واضح نہیں ہوگا جنہوں نے مملکت کا دورہ نہیں کیا ہے لیکن یہ سپورٹس میں کہیں بھی سب سے زیادہ دلچسپ مواقع میں سے ایک ہونا چاہیے اور میں سعودی عرب کی خواتین کی پہلی قومی ٹیم کی قیادت کرنے کو اعزاز محسوس کرتی ہوں۔‘
مونیکا سٹاب کا سعودی عرب میں خواتین کے فٹ بال کا پہلا تجربہ دسمبر 2020 میں اس وقت ہوا جب انہیں خواتین کے لیے سی لائسنس کوچنگ کورس کی قیادت کرنے کے لیے مملکت میں مدعو کیا گیا تھا۔

مونیا کا کہنا ہے کہ انہوں نے مملکت میں خواتین کے کھیل کی ترقی کے لیے عظیم جذبہ دیکھا (فوٹو: ٹوئٹر)

اپنے دورے کے دوران انہوں نے ریاض میں وزارت کھیل اور مہد سپورٹس اکیڈمی کے حکام سے ملاقات کی۔
مونیکا سٹاب نے کہا کہ انہوں نے مملکت میں فٹ بال کا جنون اور خواتین کے کھیل کی ترقی کے لیے عظیم جذبہ دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں جوان اور بوڑھے، لڑکے اور لڑکیاں فٹ بال کو پسند کرتے ہیں۔ یہ ملک کو متحد کرتا ہے اور چونکہ میں نے پہلی بار مملکت کا دورہ کیا تھا اس لیے میں کھیل کے لیے حقیقی جذبہ محسوس کر سکتی تھی۔
جرمن سٹار نے کہا کہ ’میں ایمانداری سے بہت پرجوش اور فخر محسوس کر رہی ہوں کہ  دنیا کے سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے سپورٹس ممالک میں سے ایک کے سفر میں ایک چھوٹا سا کردار ادا کر رہی ہوں۔‘

مونیکا سٹاب کو سعودی عرب میں وومن فٹ بال کا پہلا تجربہ دسمبر 2020 میں ہوا

سعودی عرب فٹ بال فیڈریشن بورڈ کی رکن اور وومن فٹ بال کے شعبے کی سربراہ لامیا بہائیان نے کہا کہ ’ہم ترقی کے ایک بہت ہی دلچسپ سفر پر گامزن ہیں اور خواتین کے فٹ بال کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ اسے وہ پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے جس کی وہ واقعی مستحق ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم سب یقین رکھتے ہیں کہ فٹ بال مملکت میں ہر ایک کے لیے ہے۔ ہماری قیادت کی سپورٹ اور تبدیلی کے وژن 2030 کے حصے کے طور پر خواتین کے کھیلوں میں وسیع سرمایہ کاری کی بدولت ہمارے پاس اب ایک پرجوش مستقبل کی تمام بنیادیں موجود ہیں۔‘

شیئر: