Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کی کوشش میں پرعزم ہیں، امریکی وزیر دفاع

دشمن جانتے ہیں کہ امریکہ مرضی کے وقت اور جگہ پر طاقت تعینات کر سکتا ہے۔ (فوٹو ٹوئٹر)
امریکی  وزیر دفاع لائیڈ آسٹن  نے  اپنے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کی پوری کوشش کی جائے گی اور مشرق وسطیٰ میں اس کے خودکش ڈرونز کے  خطرناک استعمال  کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ 
اے پی نیوز ایجنسی کے مطابق یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب تہران کے عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات تعطل کا شکار ہوئے ہیں۔
بحرین میں سالانہ منامہ ڈائیلاگ کے دوران گزشتہ روز امریکی  وزیر دفاع  کے کچھ تبصرے سامنے آئے جن کا مقصد امریکہ کے خلیجی عرب اتحادیوں کو اس بات کی یقین دہانی کروانا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ ایٹمی معاہدے کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس نے اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں ایران کی یورینیم افزودگی کو محدود کر دیا تھا۔
ان کا یہ تبصرہ اس وقت بھی سامنے آیا جب خلیجی ریاستوں نے افغانستان سے امریکہ کی بدنظمی کے انخلاء کو دیکھا، جس سے خطے میں امریکہ کی وابستگی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے۔
اس انخلاء کے بعد امریکی دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ وہ چین اور روس کی جانب سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی قوتوں کو محور بنانا چاہتے ہیں۔
وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ   امریکہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پرعزم ہے  اور ہم جوہری مسائل کے سفارتی نتائج کے لیے کوشاں ہیں۔
آسٹن نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سٹریٹیجک سٹڈیز کی طرف سے منعقد تقریب کو مزید بتایا کہ  اگر ایران سنجیدگی سے بات چیت کرنے پر آمادہ نہیں تو ہم امریکہ کے تحفظ کے لیے تمام ضروری آپشنز پر غور کریں گے۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نےاس تبصرے کا جواب نہیں دیا۔ (فوٹو واس)

واضح رہے کہ ایران نے طویل عرصے سے اپنے جوہری پروگرام کو پرامن قرار دیا ہےجبکہ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا کہنا ہے کہ تہران کے پاس 2003 تک ہتھیاروں کا منظم پروگرام تھا۔
دریں اثنا اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے ہفتے کوامریکی وزیر دفاع کے اس  تبصرہ کرنے کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
آسٹن نے اپنے تبصروں میں  اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ممکنہ مقاصد میں یہ بھی شامل ہے کہ ہمارے اتحادی ہمارے لیے کیا کردار ادا کر سکتے ہیں اور ہم نے کیا پیش بندی کی ہے جس کے تحت ہم تیزی سے اقدامات پر عمل کر سکتے ہیں۔
امریکی وزیر دفاع آسٹن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دوست اور دشمن دونوں جانتے ہیں کہ امریکہ مرضی کے وقت اور جگہ پر بھاری طاقت تعینات کر سکتا ہے۔
 

شیئر: